چارسدہ میں علی الصبح یکے بعد دیگرے 3 دھماکے

صوبہ خیبر پختونخوا کے شہر چارسدہ کی تحصیل شبقدر میں علی الصبح تین دھماکے ہوئے تاہم ان کے نتیجے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔

پولیس کے مطابق، پہلا دھماکا شب قدر کے علاقے زریب میں اسلامیہ پبلک اسکول کے باہر بارودی مواد پھٹنے سے ہوا جس سے اسکول کا مرکزی گیٹ تباہ ہوگیا جبکہ سیکیورٹی پر مامور چوکیدار زخمی ہوا جسے فوری طور پر قریبی ہسپتال مستقل کیا گیا۔

چونکہ یہ دھماکا اسکول میں تعلیمی سرگرمیوں کے آغاز سے کافی پہلے ہوا تھا لہذا اسکول بچوں سے خالی تھا اور کوئی طالب علم اس کی زد میں نہ آیا۔

شبقدر کے گاؤں میرو کلے میں پیش آنے والا دوسرا دھماکا دستی بم حملہ تھا۔

پولیس کے مطابق حملہ آور کی جانب سے گاؤں کے ایک گھر پر دستی بم پھینکا گیا جس سے گھر کا مالک زخمی ہوگیا۔

دہشت گردی کی تیسری کارروائی تحصیل شبقدر کے موصل کے علاقے میں ہوئی، جہاں دستی بم حملے میں 2 خواتین اور 2 بچوں سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے۔

خیال رہے کہ خیبرپختونخوا کے شہر چارسدہ کو دہشت گرد اکثر اپنی کارروائیوں کا نشانہ بناتے رہتے ہیں۔

رواں سال فروری میں بھی چارسدہ میں ضلع کچہری پر ہونے والے حملے کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق اور 15 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے جبکہ 3 خود کش حملہ آوروں کو بھی ہلاک کردیا گیا تھا۔

اس سے قبل مارچ 2016 میں بھی چارسدہ کی تحصیل شبقدر کے سیشن کورٹ میں خودکش حملے میں 2 پولیس اہلکاروں اور خاتون سمیت 17 افراد ہلاک اور خواتین و بچوں سمیت 30 زخمی ہوگئے تھے، جس کی ذمہ داری کالعدم گروپ جماعت الاحرار نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

جنوری 2016 میں ہی چارسدہ کی باچا خان یونیورسٹی پر بھی حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں طلبہ، اساتذہ اور عملے سمیت 21 افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ آپریشن کے دوران 4 حملہ آوروں کو بھی ہلاک کردیا گیا تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے