آئی سی جے میں پاکستان کی پوزیشن مستحکم ہے: مشیر خارجہ

اسلام آباد: مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے واضح کیا ہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی سزا سے متعلق عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) کے عبوری فیصلے کا یہ مطلب نہیں ہے کہ پاکستان کو شکست اور بھارت کی جیت ہوئی ہے۔

دفترخارجہ میں پریس بریفنگ کے دوران مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ آئی سی جے میں پاکستان کی پوزیشن بہت مستحکم ہے۔

سرتاج عزیز کے مطابق عالمی عدالت کے فیصلے میں صرف اتنا کہا گیا کہ جب تک عدالت کلبھوشن یادیو کے کیس کو مکمل طریقے سے نہ سن لے تب تک اسے پھانسی نہ دی جائے۔

ان کا کہنا ہے کہ کلبھوشن عام بھارتی شہری نہیں بلکہ بھارتی نیوی کا افسر ہے۔

انہوں نے عالمی عدالت کے فیصلے سے متعلق مزید بتایا کہ کلبھوشن تک قونصلر رسائی کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں ہوا، بھارتی میڈیا غلط بیانی سے کام لے رہا ہے۔

عالمی عدالت کے فیصلے پر ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو کیس کی تیاری کے لیے صرف پانچ دن ملے اور اس مدت میں ایڈہاک جج بھیجنا ناممکن تھا تاہم پاکستان پاکستان عالمی عدالت میں ایڈہاک جج بھی بھیجے گا جبکہ پاکستان کی لیگل ٹیم کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔

خاور قریشی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ متفقہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ خاور قریشی کو اس کیس میں شامل کیا جائے کیونکہ خاور قریشی نے گذشتہ سال بھی پاکستان کے لیے حیدر آباد فنڈ کیس لڑا تھا جس کے لیے انہیں دفترخارجہ نے ہی بطور وکیل نامزد کیا تھا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کلبھوشن یادیو نے پاکستان میں کی جانے والی دہشت گردوں کی کارروائیوں کا اعتراف کیا ہے اور اسے پاکستان کے آئین اور قانون کے مطابق ہی سزا دی گئی۔

بھارتی حکمت عملی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے پاکستان میں اپنی کارروائیوں کو چھپانے کے لیے عالمی عدالت کا رخ کیا اور وہ انسانی حقوق کی باتیں کر رہا ہے تاہم پاکستان کلبھوشن کے کردار کو نمایاں کرکے بھارتی عزائم دنیا کے سامنے لے آئے گا۔

اس موقع پر انہوں نے بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج مارکنڈے کاٹجو کے بیان کا حوالہ بھی دیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ بھارت نے آئی سی جے جا کر غلطی کی۔

مارکنڈے کاٹجو نے آئی سی جے میں کلبھوشن کا کیس لے جانے کو سنگین غلطی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت نے پاکستان کو مسئلہ کشمیر عالمی عدالت میں لے جانے کا موقع دے دیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے