مجاہد اول سردارعبدالقیوم خان91 برس کی عمر میں انتقال کر گئے

قدوس سید

اسلام آباد

۔ ۔ ۔

ق

تحریک آزادی کشمیر کے بانیوں میں شامل سابق صدر آزاد کشمیر سردار محمد عبدالقیوم خان طویل علالت کے بعد اتقال کر گئے۔

سردار محمد عبدالقیوم خان شدید علالت میں قائد اعظم انٹرنیشنل ہسپتال راولپنڈی میں زیر علاج رہے تھے۔

وہ سابق وزیر اعظم سردار عتیق احمد خان کے والد بھی تھے۔

وہ 4 اپریل 1924 کو ریاست کشمیر کے ضلع باغ میں پیدا ہوئے۔

قیام پاکستان سے قبل وہ برٹش انڈین آرمی میں رہ چکے تھے اسی لیے قائم پاکستان کے بعد 1947 میں تحریک آزادی کشمیر کی مسلح جدوجہد میں بھر پور حصہ لیا۔

سردار محمد عبدالقیوم خان تحریک آزاد کشمیر کے بانیوں میں سے تھے، ان کو ہندوستان کے خلاف آزادی کی تحریک میں انڈین آرمی کے خلاف پہلی گولی چلانے کا اعزاز حاصل تھا، اسی لیے ان کو مجاہد اول کا لقب بھی دیا جاتا تھا۔

سردار محمد عبدالقیوم خان طویل عرصے سے علیل تھے اور مختلف عوارض کا شکار تھے۔

وہ آزاد کشمیر کے صدر اور وزیر اعظم رہے تھے جبکہ آزاد کشمیر کی سیاسی جماعت مسلم کانفرنس کے سپریم لیڈر بھی تھے۔

ان کی وفات پر صدر آزاد کشمیر کے صدر سر دار یعقوب ، وزیر اعظم چودھری عبد المجید ، مشیر اطلاعات مرتضیٰ درانی نے تعزیت کا اظہار کیا ہے ۔

صدر پاکستان ممنون حسین ، وزیر اعظم نواز شریف ، چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف ،شہباز شریف ، عمران خان ، مولانا فضل الرحمان ، محمود خان اچکزئی ، اعجاز الحق ، منور حسین ، سراج الحق ، آصف زردار ی ، قائم علی شاہ ، پرویز خٹک ، ڈاکٹر عبد القادر، علامہ طاہر القادری ، شیخ رشید احمد ،جنرل حمید گل ، مولانا فضل الرحمان خلیل ، مولانا محمد احمد لدھیانوی ، علامہ ساجد علی نقوی نے نے گہرے رنج اور غم کا اظہار کیا ہے ۔

سردار عبدالقیوم خان  1956 میں پہلی بار آزاد کشمیر کے صدر منتخب ہوئے، بعد ازاں 1971، 1985 اور 1990 میں بھی صدر بنے البتہ انہوں نے 1991 میں صدارت سے مستعفی ہو کر قانون ساز اسمبلی کا انتخاب لڑا اور وزیر اور وزیر اعظم منتخب ہوئے۔

وہ 1996 میں وہ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف تھے۔

انہوں نے متعدد کتابیں بھی تحریر کیں جن میں مذہب سیاست اور کشمیر کے امور سے متعلق معاملات کو زیر بحث لایا گیا۔

ان کی انگریزیکتب میں ”اِن سرچ آف فریڈم“،”دی کشمیر کیس“،”میراکلز آف ہولی قرآن “جبکہ اردو کتابوں qayyum khanمیں ”کشمیر بنے گا پاکستان“،”مقدمہ کشمیر “،”نظریاتی کشمکش“اور”سیاست میں اخلاقی قدروں کی اہمیت “خاص طور پر مشہور ہیں ۔

سردار عبدالقیوم خان نے ایک متحرک سیاسی زندگی گزاری اوراقوام متحدہ سمیت دنیا بھر کے مختلف فورموں پر لیکچرز اور تقاریر کیں ۔

سردار عبدالقیوم خان کشمیر کے ہاکستان کے ساتھ الحاق کے حوالے سے عمر بھر کوشاں رہے ۔آخر عمر میں آپ نے مسلم کانفرنس کی قیادت اپنے صاحبزادے سردار عتیق احمد خان کو سونپی جو ایک مرتبہ وزیر اعظم کے عہدے پر بھی فائز رہ چکے ہیں ۔

وہ کافی عرصے سے علیل تھے اور راولپنڈی کی قائد اعظم اسپتال میں زیر علاج تھے ۔

آج صبح 91 برس کی عمر میں وہ وفات پا گئے ۔ ان کی وفار کے ساتھ ہی تاریخ کا اہم باب بند ہو گیا ۔

  نماز جنازہ آج 3 بجے ریس کورس گراونڈ راولپنڈی میں اداکی گئی جس میں اہم سیاسی اور مذہبی شخصیات نے شرکت کی ۔کل 11 بجے دوپہر ان کی نمازہ جنازہ ان کے آبائی علاقے غازی آباد ،ضلع باغ آزادکشمیر میں کی جائے گی ،وہیں ان کی تدفین کی جائے گی  ۔

۔
انا للہ وانا الہ راجعون

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے