‘افغانستان اپنی کمزوریوں کا الزام پاکستان پر نہ تھوپے’

اسلام آباد: دفتر خارجہ نے کابل دھماکے کے حوالے سے افغانستان کی جانب سے عائد کردہ الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے افغانستان ميں امن کے لیے مخلصانہ کوششيں کيں اور کرتے رہيں گے، افغانستان اپنی کمزوریوں کا الزام پاکستان پر نہ تھوپے۔

ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے کہا کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے کیس میں بھارت کی جانب سے غلط بیانی سے کام لیا جا رہا ہے،کلبھوشن کی پھانسی پر حکم امتناع عالمی عدالت انصاف کا حتمی فیصلہ نہیں ہے، کلبھوشن زندہ ہے اور اس کے پاس انصاف کے حصول کا پورا موقع ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا نے کہا کہ ‘عالمی عدالت انصاف نے بھی بھارت کے جھوٹے بیانات کا نوٹس لیا ہے، پھانسی کے عمل کو حتمی فیصلہ ہونے تک روکنا ایک قانونی اور معمول کا حکم ہے، کلبھوشن کی پھانسی پر حکم امتناع عالمی عدالت انصاف کا حتمی فیصلہ نہیں ہے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘عالمی عدالت انصاف نے خود کہا ہے کہ عدالت میرٹ پر دلائل سُن کر حتمی فیصلہ دے گی جبکہ عدالت کے دائرہ اختیار پربھی دلائل ہوناباقی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کلبھوشن زندہ اور اس کے پاس انصاف کے حصول کا پورا موقع ہے، کلبھوشن کیس واضح ہے کہ اسے قونصلر رسائی ملنی چاہیے یا نہیں، اس سلسلے میں بھارت کے ساتھ رابطے میں رہے لیکن اس وقت بھارت کا جواب نہیں آیا۔

ترجمان نے کہا کہا عالمی عدالت کورٹ آف اپیل کا کردار ادا نہیں سکتی، پاکستانی وکیل خاور قریشی کی قابلیت پر بھی سوال اٹھائے جا رہے ہیں، خاور قریشی برطانیہ کے قابل ترین اور عالمی عدالت انصاف میں پیش ہونے والے کم عمر وکیل رہے ہیں۔

نفیس زکریا کے مطابق خاور قریشی نے پاکستان سے انتہائی کم معاوضہ وصول کیا ہے اور اپنے جونیئر کی فیس خود برداشت کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2008 کا پاکستان اور بھارت کے مابین قونصلر رسائی معاہدہ تاحال مستند ہے، بھارت کا 2008ء کے معاہدے کا متروک ہونے کا پروپیگنڈا درست نہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان گزشتہ 40 سال سے حالت جنگ میں ہے، لاکھوں افغان باشدنے پاکستان میں ہیں اور پاکستان آتے جاتے ہیں، افغانستان میں دیرپا امن و استحکام چاہتے ہیں، پاکستان، افغان بدامنی سے شدید متاثر ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امن کے حصول میں افغان ناکامی کو پاکستان پر نہ تھوپا جائے، کئی سالوں سے افغانستان میں طاقت کا استعمال امن نہیں لا سکا، اسے سمجھنا چاہیے، کابل دھماکے میں ہمارے سفارت خانے کے اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغان خفیہ ایجنسی کی جانب سے کابل دھماکے کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرانا بے بنیاد ہے، پاکستان افغانستان کی جانب سے لگائے گئے بےبنیاد الزامات کو مسترد کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان میں امن قائم کرنے کی ہمیشہ مخلصانہ کوششیں کی ہیں، افغانستان میں امن قائم نہ ہونے کی وجہ افغانستان کے اندر موجود دہشت گرد عناصر ہیں۔

ترجما ن دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستانی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی جانب اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی توجہ مبذول کرائی ہے، اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں جاری خون ریزی روکنے کے لیے اقدامات کرے۔

نفیس زکریا نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت پوری قوت سے جاری رکھے گا۔

سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کا تذکرہ کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ بھارتی فورسز کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، آج بھی بھاری فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ دو مقامی شہری شہید تین زخمی ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جعلی پولیس مقابلوں میں ہزاروں بےگناہ کشمیریوں کو شہید کیا گیا، ہزاروں کی تعداد میں کشمیری لاپتہ ہیں، مسئلہ کشمیر کا حل صرف حق خودارادیت ہے۔

ترجمان نے کہا کہ بھارتی وزیر داخلہ کا یہ کہنا کہ کشمیر کا مستقل حل ڈھونڈ لیا ہے اسکاعملی ثبوت نہیں ہے، بھارتی وزیر داخلہ نے بیان بھارتی آرمی چیف کے بیان کے پس منظر میں دیا ہے، جنوبی ایشیاء میں تناؤ کی وجہ مسئلہ کشمیر ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ چائنا پاکستان اقتصادی راہداری سی پیک علاقائی تعاون کا منصوبہ ہے،رابطوں سے متعلق تمام منصوبوں کا مقصد رابطے بڑھانا ہے، سی پیک کسی ملک یا منصوبے کے خلاف نہیں،بھارت ازخود مقبوضہ کشمیر تک میں بیرونی سرمایہ کاری لانا چاہتا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے