چیمپیئنز ٹرافی: ڈک ورتھ لوئس فارمولے کے تحت پاکستان کی 19 رنز سے جیت

انگلینڈ اور ویلز میں جاری آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے ساتویں میچ میں ڈک ورتھ لوئس فارمولے کے تحت پاکستان کو 19 رنز سے فاتح قرار دیا گیا ہے۔جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستان کو فتح کے لیے 220 رنز کا ہدف دیا تھا اور میچ میں بارش سے پہلے اس نے تین وکٹوں کے نقصان پر 119رنز بنائے اور کریز پرشعیب ملک اور بابر اعظم موجود تھے۔ مسلسل بارش کے باعث میچ دوبارہ شروع نہیں ہو سکا جس کے بعد ایپمائرز نے ڈک ورتھ لوئس فارمولے کے تحت پاکستان نے 19 رنز سے نیوزی لینڈ کو شکست دے دی۔ حسن علی کو میچ میں تین وکٹیں حاصل کرنے اور دو اہم کیچ پکڑنے پر مین آف میچ قرار دیا گیا ہے۔ چیمپیئنز ٹرافی میں پاکستان کا اگلا میچ کارڈف میں 12 جون کو سری لنکا سے ہوگا۔ اگر پاکستان یہ میچ جیتتا ہے تو اس کے سیمی فائنل تک پہنچنے کا امکان بڑھ جائے گا۔

میچ میں شاندار بولنگ اور فیلڈنگ پرفارمنس کے بعد جب پاکستان 220 کے ہدف کے تعاقب میں اترا تو احمد شہزاد کو ڈراپ کر کے ٹیم میں شامل کیے گئے بیٹسمین فخر زمان نے شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستان اننگز کا اچھا آغاز کیا۔
پہلے اس وقت آئی سی سی رینکنگ میں دنیا کے بہترین بولر ربادا اور پھر پارنل کو ایک ہی اوور میں فخر زمان نے دو دو چوکے مارے۔ مگر اُن کی اننگز زیادہ دیر نہ چلی اور آٹھویں اوور میں مورکل کی ایک گیند پر سلپ میں کیچ آؤٹ ہوگئے۔ فخر زمان 23 گیندوں پر 31 رنز بنا سکے۔ نئے بیٹسمین بابر اعظم تھے اور انہوں نے آتے ہیں ایک رن لیا اور سٹرائیک اظہر علی کو ملی۔

اگلی گیند پر اظہر علی نے مورکل کی ایک شارٹ بال پر ایک حیران کن شاٹ مارا۔ گیند کو کیپر کے اوپر سے تھرڈ مین کی طرف سکوپ کیا۔ لگا شاید اظہر علی کیچنگ پریکٹس کر رہی تھے۔ گیند عمران طاہر کے ہاتھ میں گئی اور اظہر علی واپس پویلین پہنچ گئے۔ اوور کے اختتام پر پاکستان کا سکور 42 رنز تھا اور 2 وکٹیں گر چکی تھیں۔ اگلے بیٹسمین محمد حفیظ تھے جنہوں نے بابر اعظم کے ساتھ محتاط انداز میں بیٹنگ کی اور 50 رنز کی پرٹنر شپ بنائی۔ اس دوران اے بی ڈیویلیئرز نے عمران طاہر کرس مورس اور وین پارنل سے بولنگ کروائی۔ 22ویں اوور میں محمد حفیظ نے عمران طاہر کی بولنگ پر پاکستان کی اننگز کا پہلا چھکا مارا۔ مگر دو اوور ہی بعد عمران طاہر کو اس چھکے کا بدلہ ملا جب مورنے مورکل کے اوور میں ایک شارٹ بال پر حفیظ نے پل شاٹ مارا اور عمران طاہر نے ڈائیو لگاتے ہوئے ان کا کیچ پکڑا۔ 24 ویں اوور کے اختتام پر پاکستان کا 3 وکٹوں کے نقصان پر 95 رنز سکور تھا۔

اگلے تین اوورز میں نئے آنے والے بیٹسمین شعیب ملک اور کریز پر موجود بابر اعظم نے رن ریٹ بڑھایا اور 27ویں اوور کے اختتام پر پاکستان کا سکور 119 تک پہنچا دیا۔ 23ویں اوورز میں مزید 101 رنز درکار تھے لیکن اس موقع پر کھیل بارش کی وجہ سے روکنا پڑا۔ پاکستان ڈک ورتھ لوئس فارمولے کے مطابق پار سکور سے 19 رنز آگے تھا۔ میچ مقامی وقت کے مطابق شام سات بج کر بیالیس منٹ پر رکا اور دو گھنٹے کے وقفے کے بعد امپائرز نے فیصلہ کیا کہ میچ جاری رہنے مشکل ہے اور پاکستان 19 رنز سے یہ میچ جیتا۔ گوکہ پاکستان کی جیت کا فیصلہ ڈک ورتھ لوئس فارمولے کی بنیاد پر ہوا مگر عمومی طور پر دیکھا جائے تو پاکستان کی بولنگ ایک بار پھر اُس کی جیت کی وجہ بنی۔ حسن علی نے شاندار ولنگ کرتے ہوئے آٹھ اوورز میں 24 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کیں یہی نہیں اُنہوں نے دو بہترین کیچ لیے۔ پاکستان نے آئی سی سی رینکنگ میں پہلے نمبر کی ٹیم کو ہرایا ہے جس سے ٹیم کا حوصلہ بلند ہوا۔

[pullquote]جنوبی افریقہ کی بیٹنگ[/pullquote]

محمد عامر اور وہاب ریاض کی جگہ ٹیم میں شامل کیے گئے جنید خان نے بولنگ کا آغاز کیا۔ جنوبی افریقہ کے اوپنرز ہاشم عاملہ اور کونٹن ڈی کاک کھل کر رنز نہ بنا سکے۔ نویں اوور میں سرفراز نے بولنگ کی ذمہ داری عماد وسیم کو دی اور انھوں نے اوور کی دوسری ہی گیند پر ان فارم بیٹسمین ہاشم عاملہ کو ایل بی ڈبلیو کر کے آؤٹ کیا۔ جنوبی افریقہ کو رنز بنانے کے زیادہ مواقع نہیں ملے اور ٹیم پریشر میں نظر آئی۔ 14ویں اوور میں اوپنر ڈی کاک نے چوکا مار کر رن ریٹ بڑھانے کی کوشش کی تو اوور کی آخری گیند پر محمد حفیظ نے انھیں ایل بی ڈبلیو کر دیا۔ اور پھر تو پاکستان نے وکٹوں کی قطار لگا دی۔ 15ویں اوور میں عماد وسیم نے جنوبی افریقہ کے کپتان اے بی ڈیویلیئرز کو صفر پر آؤٹ کر دیا۔ کیچ محمد حفیظ نے لیا۔ یہ پہلا موقع تھا کہ ڈیویلیئرز اپنے کیرئر میں صفر پر آؤٹ ہوئے۔ 15 اوورز میں صرف 62 رنز پر جنوبی افریقہ کے تین بڑے بلے باز پویلین لوٹ چکے تھے۔ پاکستانی کھلاڑیوں کی فیلڈنگ میں پھرتی اور اٹیکنگ گیم نے نہ صرف ٹیم کے حوصلے بلند کیے بلکہ شائقین بھی انتہائی گرمجوشی سے ہر اچھی گیند ہر فیلڈنگ پر تالیاں بجاتے رہے۔

22 ویں اوور میں سرفراز نے حسن علی کو بولنگ دی اور انھوں نے اوور کی دوسری ہی گیند پر فیف ڈوپلیسی کو بولڈ کر دیا۔ 25 ویں اوورز میں جنوبی افریقہ کے 97 رنز پر 4 کھلاڑی آؤٹ ہو چکے تھے۔ اننگز کا پہلا چھکا ڈیوڈ ملر نے آدھی اننگز گزرنے کا بعد 26ویں اوور میں مارا اور پھر دو اوورز بعد محمد حفیظ کو ایک بار پھر چھکا پڑا۔ مگر اگلے ہی اوور میں ڈیوڈ ملر کے ساتھ اب تک خاموش اننگز کھیلنے والے جے پی ڈومنی پریشر میں آئے اور حسن علی کی ایک سوئنگ ہوتی گیند پر بیٹ گھمایا اور فرسٹ سلپ میں کیچ آؤٹ ہوئے۔ اگلی ہی گیند پر حسن علی نے نئے بیٹسمین ڈبلیو ڈی پارنیل کی مڈل سٹمپ اڑا دی۔ 40 ویں اوور میں محمد عامر کی بولنگ پر جمے ہوئے بیٹسمین ڈیوڈ ملر ایل بی ڈبلیو ہوئے مگر ریویو پر امپائر کا فیصلہ بدل دیا گیا۔ اگلے ہی اوور میں جنید خان نے کرس مورس کو بولڈ کردیا مگر نو بال ہونے کی وجہ سے وہ بھی بچ گئے۔

جنوبی افریقہ میچ میں مسلسل دباؤ میں نظر آیا اور سوائے ملر کے کوئی بیٹسمن جم کر نہ کھیل سکا۔ 43 ویں اوور میں ملر نے اپنی ہاف سینچری مکمل کی مگر اس ہی اوور میں کرس مورس نے بھی اِن کا ساتھ چھوڑ دیا جب وہ جنید خان کی گیند پر حسن علی کے ہاتھوں کیچ ہوئے۔ اس اوور کے آخر پر جنوبی افریقہ کا 7 وکٹوں کے نقصان پر 167 رنز سکور تھا۔ یاد رہے کے انڈیا کے میچ میں حسن علی نے یوراج کا کیچ ڈراپ کیا تھا جن کی دھواں دار بیٹنگ نے اُس دن میچ کا رخ موڑ دیا تھا۔ مگر اس بار وہی کھلاڑی مگر اُن کا رنگ ڈھنگ جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے میچ کے بالکل برعکس تھا۔ 49 ویں اوور میں حسن علی ہی نے ایک بار پھر جنید خان کی گیند پر زبردست کیچ پکڑا اور نئے آنے والے بیٹسمین ربادا کو پویلین واپس لوٹنا پڑا۔ ڈیوڈ ملر جنوبی افریقہ کے سب سے کامیاب بیٹسمین ثابت ہوئے اور انھوں نے 104 گیندوں پر تین چھکوں اور ایک چوکے کی مدد سے 75 رنز بنائے۔ شام کو برمنگھم میں بارش کی امید ہے لیکن پاکستان کے بولرز نے زبردست بولنگ کراتے ہوئے جنوبی افریقہ کو 50 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر صرف 219 رنز بنانے دیےاور پاکستان کو 220 کا ہدف دیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے