کیا آپ جو چاول کھارہے ہیں وہ واقعی اصلی ہیں کہیں پلاسٹک کے تو نہیں بنے ہوئے ؟

پاکستان کے بارے میں تو کچھ نہیں کہا جاسکتا مگر چین، ویت نام، بھارت اور کئی ممالک میں پلاسٹک سے بنے چاولوں کی فروخت کی رپورٹس سامنے آئی ہیں۔پلاسٹک کے بنے ان چاولوں کو شناخت کرنا لگ بھگ ناممکن ہوتا ہے کیونکہ وہ دیکھنے میں بالکل اصل جیسے ہوتے ہیں۔اور چونکہ یہ پلاسٹک کے بنے ہوتے ہیں تو یہ صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ بھی ثابت ہوسکتے ہیں۔پلاسٹک کے مختلف اجزاءپیدائشی معذوری، دفاعی نظام کی کمزوری اور بچوں کی نشوونما میں مسائل کا باعث بن سکتے ہیں، جبکہ ماحولیاتی خطرات الگ ہوتے ہیں۔تاہم اچھی خبر یہ ہے کہ ان جعلی چاولوں کی شناخت کرنا کافی آسان ہے جس کے لیے چند طریقے آزمائیں جاسکتے ہیں۔

[pullquote]پانی میں ڈال کر دیکھیں[/pullquote]
ایک کپ پانی لیں اور اس میں چاول کی کچھ مقدار ڈال کر اچھی طرح ہلائیں، پھر چند سیکنڈ انتظار کرنے کے بعد غور کریں تو پلاسٹک کے چاول پانی کی سطح پر تیرنے لگیں گے جبکہ اصل چاول ڈوب جائیں گے۔

[pullquote]شعلے سے جلائیں[/pullquote]
چاول کے دانوں کو آگ کے شعلے میں ڈالیں اور اس کی بو اور ساخت کو دیکھیں، جعلی چاول میں سے پلاسٹک یا دیگر کیمیکل کی بو آئے گی۔

[pullquote]ابال کر دیکھیں[/pullquote]
اگرچہ خریدتے ہوئے تو اصلی یا نقلی چاولوں کی شناخت نہیں ہوسکتی مگر ان کو کھانے سے بچا جاسکتا ہے، اور اس کے لیے آپ کو انہیں ابال کر دیکھنا چاہئے۔ ابالنے سے قبل اصل اور پلاسٹک کے چاول دیکھنے میں ایک جیسے ہوتے ہیں، تاہم ابلنے کے بعد جعلی چاول اپنی اصل شکل میں برقرار رہتے ہیں جبکہ اصلی چاول میں تبدیلیاں آتی ہیں۔

[pullquote]گرم تیل کو آزمائیں[/pullquote]
چند چاول کے دانے گرم تیل کے برتن میں ڈالیں، اگر وہ پلاسٹک کے چاول ہوں گے تو آپ دیکھیں گے کہ وہ تہہ مین ایک گاڑھی تہہ بنا رہے ہوں گے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے