صحافی بخشیش الہی کا قتل اورمیڈیا؟

ضلع ہری پور سے تعلق رکھنے والے نڈر اور بے باک صحافی بخشیش الہی کو گزشتہ روز نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے شہید کردیا.بخشیش کے قریبی دوست کے مطابق مقتول صبح ساڑھے سات بجے کے قریب اپنے آفس جارہے تھے کہ نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے انھیں شہید کردیا.

بخشیش کی شہادت پر ہزارہ بھر میں صحافیوں نے احتجاجی مظاہرے کیئے اور ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا. لیکن افسوس کیساتھ کہنا پڑرہا ہے کہ ملکی سطح پر موجود ہمارے صحافی بھائی حامد میر, مبشر لقمان, سلیم صافی, طلعت حسین اور دیگر نامور صحافی اس افسوس ناک واقعہ پر خاموش ہیں.

میں یاد دلانا چاہتا ہوں کہ جب حامد میر پر حملہ ہوا تو یہی مرد مجاہد تھا جو حامد میر پر حملے کیخلاف احتجاج کیلئے میدان میں نکل آیا تھا صرف یہی نہیں بلکہ جب بھی ملکی سطح پر میڈیا کیساتھ کوئی واقعہ رونما ہوا تب بخشیش اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ احتجاجی مظاہرے کرتا لیکن آج دوسروں کیلئے احتجاج کرنے والا ہزارہ کا بہادر سپوت شہید ہوچکا لیکن ان کے بڑے بھائی خاموش تماشائی بن گئے ہیں.

عام طور پر ہمارے ملکی میڈیا اور بڑے صحافیوں کی پشت پر بخشیش جیسے بہادر صحافی ہوتے ہیں جو ان بڑوں کو علاقائی تمام تر صورت حال سے باخبر رکھتے جبکہ یہ بڑے بھائی صرف چھوٹے بھائیوں کا استعمال کرتے ہیں اور مشکل کی گڑھی میں چوہوں کی طرح بلوں میں گھس جاتے ہیں.

بخشیش کے لرزہ خیز قتل کو دیکھ کر دل خون کے آنسو رو رہا ہے دوسری جانب ملکی سطح کے اعلی صحافیوں کی خاموشی پر بدن میں آگ سی لگ گئی ہے. لیکن خیر آج اگر یہ واقعہ بخشیش کے ساتھ ہوا کل اور ان بڑوں کیساتھ بھی ہوسکتا ہے؟

اللہ تعالی بخیشیش بھائی کو جنت الفردوس میں اعلی مقام اور پسماندگان کو صبر جمیل عطاء فرمائے
آمین

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے