پہلی کارگو پرواز کے ساتھ افغان-بھارت ایئر کوریڈور کا افتتاح

ادویات میں استعمال ہونے والے 60 ٹن افغان پودوں سے بھرے طیارے کی بھارت روانگی کے ساتھ ہی بھارت اور افغانستان کے درمیان ہوائی کارگو سروس کا آغاز ہوگیا۔

پیر (19 جون) کو روانہ کیے گئے 50 لاکھ ڈالر مالیت کے پہلے کارگو کے بعد دونوں ممالک کے حکام پرامید ہیں کہ یہ سروس پاکستان کے ساتھ سرحدی کشیدگی کے باعث تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹ پر قابو پانے اور افغانستان اور بھارتی کمپنیوں کو مزید سہولیات فراہم کرے گی۔

افتتاحی پرواز کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے افغان صدر اشرف غنی کا کہنا تھا کہ ‘ہمارا مقصد افغانستان کو برآمد کنندہ ملک میں تبدیل کرنا ہے’۔

اشرف غنی کے مطابق ‘جب تک ہم برآمد کرنے والا ملک نہیں بن جاتے، غربت اور عدم استحکام کا خاتمہ نہیں ہوسکتا’۔

دوسری جانب بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ ہوائی کارگو سروس غیرملکی مارکیٹ سے افغانستان کے محدود رابطے کو بہتر بنانے میں مدد دے گی اور طالبان جنگ میں مصروف ملک کی زرعی اور قالین کی صنعتوں کی پیداوار میں بھی اضافہ کرے گی۔

اس موقع پر افغانستان میں بھارت کے سفیر من پریت ووہرا نے کہا ‘مارکیٹ کے مطالبے کے مطابق جیسے جیسے یہ کوریڈور کارگو پروازوں کے نیٹ ورک کی صورت اختیار کرے گا ہم مختلف انداز میں افغانستان کی حمایت جاری رکھیں گے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘اس قسم کے بڑے منصوبوں میں کچھ مسائل سامنے آتے ہیں، لیکن ہمارا سفارت خانہ اور حکومت افغان ٹیم کے ساتھ ان مسائل پر ساتھ کام کرنے کا عزم کیے ہوئے ہے’۔

واضح رہے کہ غیرملکی تجارت کے لیے افغانستان کراچی کی بندرگاہ پر انحصار کرتا ہے، اس راستے سے افغانستان کو بھارت تک محدود تجارت کی اجازت ہے جبکہ اس روٹ سے بھارتی درآمدات کی اجازت نہیں’۔

پاک-افغان فورسز میں جھڑپوں کے بعد سرحدی راستوں کی بندش عام بات ہے اور ترسیل کے لیے کسی دوسرے راستے کی عدم موجودگی کی وجہ سے افغان کسان پھلوں و دیگر اشیاء کے گل سڑ جانے کی شکایت کرتے ہیں۔

ہوائی کارگو سروس کے ذریعے 40 ٹن خشک میوہ جات لے کر افغانستان کی دوسری پرواز اگلے ہفتے جنوبی شہر قندھار سے بھارت جائے گی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے