جس کرپشن کا احتساب ہورہا ہے، وہ کہاں ہوئی ؟نوازشریف

وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ پہلے دو ،ڈھائی سال کی حکومت ملی ،پہلی بار 4سال تک پہنچا ہوں،دیکھیں آگے کیا ہوتا ہے،دھرنا ون اور ٹو کے بعد اب تیسری یلغار ہے،کوئی ہے جو ملک کو بدحال کرنے والوں کا گریبان پکڑے؟

ایوان صنعت و تجارت سیالکوٹ میں تقریب سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ مجھے سے استعفیٰ مانگنے والوں کو قوم نے بار بار ٹھکرایا ہے،وہ پاکستان کو ترقی یافتہ نہیں دیکھنا چاہتے،جس کرپشن کا احتساب ہورہا ہے وہ کہاں ہوئی ؟کب ہوئی ؟اس کا جواب آج تک نہیں مل سکا ۔

ان کا کہناتھاکہ شریف فیملی سے کی گئی لوٹ مار کی منی ٹریل بتاو، لوٹا ہوا مال کہاں گیا، قوم جانتی ہے یہ تماشا کیسے لگا اور تماشا لگانے والے کون ہیں؟ یہ تماشوں کا مینا بازار پاکستان کو کہاں لے کر جائے گا؟ دھرنا ون دھرنا ٹو کے بعد اب تیسری یلغار ہے، قوم کے سامنے پاناما کے معاملے پر سرخرو ہوںگے۔

وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ پچھلے چار سال میں کرپشن کا ایک دھبا ہم پر نہیں ہے،وزیراعلیٰ پنجاب اور اُن کے دونوں ادوار میں کرپشن کا ایک داغ نہیں ہے، چوالیس سال ہوگئے ہمارا احتساب کرتے ہوئے، سرکاری پیسےکاحساب ہورہاہے یا اس میں کی گئی خورد برد کاحساب ہورہاہے؟

انہوں نے مزید کہا کہ اگرچار سال کےدوران منفی سیاست نہ کھیلی جاتی تو پاکستان ترقی کی بلندیوں پر ہوتا،سازشوں کی وجہ سے پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں گراوٹ آرہی ہے، کیا ملک کو بدحال کرنے والوں کا گریبان پکڑنے والا کوئی ہے؟
وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہتین پاور پاور پروجیکٹوں میں 167ارب روپے کی بچت کی گئی، مخالفین کا ہدف صرف یہ ہے کہ مجھے نشانہ بنایا جائے، طرح طرح کے لوگ بانسری بجا رہے ہیں ،لیکن ہم اپنا کام کرتے چلے جائیں گے، قوم کی خدمت کرتے رہیں گے، ڈگڈگی بجانے والے ڈگڈگی بجاتے رہیں گے ۔

ان کا کہناتھاکہ موٹر ویز تیزی سے بن رہی ہیں اور یہ سلسلہ کراچی تک جا رہا ہے،جس صوبے میں ہمارے حکومت نہیں ہے وہاں بھی موٹر وے بنا رہے ہیں،بلوچستان میں بے پناہ ترقی ہورہی ہے۔

وزیراعظم نے کہاکہ2013ءسےپہلےلوڈشیڈنگ پر پاکستان میں جھگڑے ہوتے تھے،پاکستان سے لوڈشیڈنگ ختم ہوتی دکھائی دےرہی ہے،نہ صرف پاکستان میں بجلی آئے گی بلکہ سستی آئیگی، پہلے 2 سال وسائل کے بندوبست میں لگ گئے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے