حیران کن مرض میں مبتلا دنیا کا انوکھا لڑکا

جان لیوا مرض کو شکست دے کر زندگی پانے کے دنیا میں متعدد کیسز مل سکتے ہیں لیکن 18 سالہ لیام ڈربی روزانہ موت کو شکست دے کر زندگی پاتا ہے۔

برطانیہ کی کاؤنٹی ہیمشائر کا 18 سالہ رہائشی لیام ڈربی ایسے حیران کن مرض میں مبتلا ہے جس میں سونے کے بعد اس کے سانس لینے کا عمل رک جاتا ہے اور جب وہ نیند کرتا ہے تو وہ قدرتی طریقے سے سانس نہیں لیتا بلکہ اسے مصنوعی طریقے سے سانس دیا جاتا ہے۔

ڈاکٹروں کے مطابق لیام "سینٹرل ہائیپو وینٹیلیشن” مرض میں مبتلا ہے جسے آن ڈائن کرس بھی کہا جاتا ہے، یہ مرض ایک فرانسیسی افسانے کی طرح ہے جس میں انسان سوتے ہوئے دنیا سے لاتعلق ہوجاتا ہے اور یہاں تک کے مریض سانس بھی نہیں لیتا۔

لیام کی پیدائش کے بعد ڈاکٹروں نے ان کے والدین کو بتایا تھا کہ وہ زیادہ عرصے زندہ نہیں رہ سکتا اور اس کے پاس صرف چند ہفتے ہیں تاہم لیام نے نہ صرف اس بیماری سے لڑتے ہوئے زندگی کی 18 بہاریں دیکھ لیں بلکہ وہ مسلسل اس بیماری سے لڑ رہے ہیں۔

لیام کے لئے ان کے والدین نے خصوصی طور پر ایک بیٹ تیار کیا ہے جس پر ان کی سانس نوٹ کرنے کے لئے خاص سینسر لگائے گئے ہیں جب کہ سوتے وقت لیام کو مصنوعی ذریعے سے سانس دیا جاتا ہے۔

لیام کو اس وقت ایک اور مشکل کا سامنا کرنا پڑا جب ڈاکٹروں نے ان میں کینسر کے مرض کی تشخیص کی جس کے بعد لیام نے موذی مرض کو شکست دے کر ڈاکٹروں کو ایک اور حیرت میں ڈال دیا۔

ساؤتھ ایمپٹن جنرل اسپتال کے ڈاکٹر گیری کونیٹ کا کہنا ہے کہ انہوں نے کبھی ایسا مریض نہیں دیکھا جسے اس قسم کے مرض کا سامنا ہو اور وہ طویل عرصے تک زندگی پالے تاہم لیام کسی عجوبے سے کم نہیں اور یہ دنیا کا منفرد لڑکا ہے۔

لیام کے والدین کا کہنا ہے کہ کوئی نہیں جانتا کہ لیام کی زندگی کے کتنے دن باقی ہیں تاہم اگر ہم صرف ڈاکٹروں کی بات پر یقین کرلیتے تو آج ہم بھی زندہ نہ ہوتے لیکن ہم نے امید کا دامن تھامے رکھا اور آج بیٹے کو اپنے درمیان دیکھ کر خوشی ہوتی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے