یہ جنگ جیتنی ہے بس

ایک عرصے سے پولیس دہشت گردوں کے نشانے پر ہے کیوں نہ ہوں، دہشت گردوں کے خلاف فرنٹ لائن پر جنگ بھی پولیس لڑ رہی ہے لیکن کیسے لڑ رہی ہے ۔ میں یہ سوال اب کیسے کروں ۔

اس ملک میں ہر طبقے کے یار اور غمخوار موجود ہیں اور ہونے بھی چاہییں لیکن عوام اور پولیس کیا کریں، نا وہ قلعہ بند ہو سکتے ہیں اور نا ہی اپنی ڈیوٹی چھوڑ سکتے ہیں ۔

پولیس کو اشرافیہ نے اپنے پروٹوکول پر لگا رکھا ہے لیکن اس کے باوجود بھی جس انداز سے پولیس دہشت گردوں کا سینہ سپر ہو کر مقابلہ کر رہی ہے، ان کی ہمت اور جرات کو یہ قوم سلام پیش کرتی ہے ۔

دہشت گردی اس ملک کے عوام کو تقسیم کرنے کی سازش ہے اور ہمارے کچھ لوگ انجانے میں اس سازش کا شکار ہو جاتے ہیں اور لوگوں کو تقسیم کرنا شروع کر دیتے ہیں ۔ غریب کی لاش پر ہر سمت سے گدھ ٹوٹ پڑتے ہیں ۔

خدا را متحد ہو کر ہر ظلم اور ظالم پر لعنت بھیجتے رہیے اور مظلوموں کا سہارا اور آسرا بنیے ۔ آپ اپنی سوچ سے دہشت کے ہر شور کو شکست دے سکتے ہیں ۔ یہ جنگ ہم نے ہی جیتنی ہے بس ، اور کوئی آپشن بھی نہیں

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے