پاناما کیس کے فیصلے پر تاجر برادری کا ملا جلا رد عمل

سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما پیپر کیس میں نواز شریف کی بطور وزیراعظم نااہلی کے فیصلے کو کراچی کی تاجر برادری نے مثبت قرار دیا تاہم اپنے ردعمل میں تاجر حضرات نے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ کچھ دن کاروباری سرگرمیوں کے لیے انتہائی مشکل ہوں گے۔

کچھ کاروباری شخصیات نے کہا کہ انہیں پاناما فیصلے سے کاروبار پر منفی اثرات محسوس ہورہے ہیں جبکہ دیگر حضرات کا کہنا تھا اگر جمہوریت قائم رہے تو کاروباری سرگرمیاں معمول کے مطابق چلتی رہیں گی۔

تاجر برادری نے ملک کی سیاسی جماعتوں کی جانب سے پاناما فیصلے کے بعد بردباری کا مظاہرہ کرنے اور سڑکوں پر نہ آنے کی تعریف کی جبکہ تاجر برادری کا کہنا تھا کہ کاروبار کے حوالے سے فیصلہ سازی کا عمل نئے وزیراعظم اور کابینہ کے حلف اٹھانے تک معطل رہے گا۔

سپریم کورٹ کے فیصلے پر براہ راست تبصرہ کیے بغیر پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز فیڈریشن کے صدر زبیر طفیل نے کہا کہ گذشتہ ایک سال سے ملک میں جاری بے یقینی کی صورتحال کا خاتمہ ہوگیا اور اب ملکی معیشت کو استحکام حاصل کرنے کے لیے آگے بڑھنا چاہیے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ نئی کابینہ صنعت و تجارت سے متعلق مسائل پر فوری توجہ دے گی جبکہ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر ملک میں امن و استحکام بحال رہا تو معاشی سرگرمیاں بھی معمول پر آجائیں گی۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کی تعریف کرتے ہوئے پاکستان بیڈویئر ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین شبیر احمد نے کہا کہ سرکاری ادارے اب احسن انداز میں کام کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے نے یہ واضح کر دیا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ہے اور کوئی بھی شخص قانون سے بالا تر نہیں ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی نا اہلی کے احکامات نے مستقبل کی حکومتوں کو واضح پیغام پہنچا دیا کہ پاکستان میں قانون کی بالادستی قائم رہے گی۔

اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے چیئرمین مسعود نقی نے کہا کہ نئی کابینہ کے عمل میں آنے تک صنعت متاثر رہے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت انہیں یہ سمجھ نہیں آرہا کہ وہ اپنے مسائل کس کے پاس لے کر جائیں، اگر کوئی (سننے والا) ہو بھی تو پھر اس کا کیا نتیجہ نکلے گا۔

انہوں نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ پاناما معاملے کی وجہ سے گذشتہ ایک برس سے ملک میں ’اسٹیٹس کو‘ موجود ہے اور اب عدالت عظمیٰ نے نواز شریف کو فوری وزات عظمیٰ سے ہٹانے کا فیصلہ کرلیا لیکن نئی کابینہ کے قیام کا کوئی حتمی وقت نہیں دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسے میں حکمراں جماعت نئی کابینہ بنانے کے لیے اپنا وقت لے گی جس کا براہ راست اثر کاروباری سرگرمیوں پر پڑے گا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے