چاند کا مسئلہ: پیمرا نے پوپلزئی کا موقف پیش کرنے پہ پابندی عائد کردی

طاہر عمر

آئی بی سی اسلام آباد

۔۔۔

news-1434637606-3819_large

،پیمرا کی پوپلزئی کا موقف پیش کرنے پہ غیر اعلانیہ پابندی،

ذرائع کے مطابق پیمرا نے  مسجد قاسم خان کے خطیب مفتی شہاب الدین پوپلزئی کا انٹرویو کرنے اور چاند دیکھنے کے حوالے سے مسجد میں ہونے والے اجلاس کی میڈیا کوریج پر پابندی لگادی۔

صوبہ خیبر پختونخواہ میں میں مقامی طورپر رویت ہلال کی کئی چھوٹی بڑی کمیٹیاں قائم ہیں،جو ہر سال اپنے طور پر فیصلے کرتی ہیں تاہم ان میں مسجد قاسم علی خان پشاور کی غیر سرکاری کمیٹی سب سے بااثر سمجھی جاتی ہے۔ اس کمیٹی کے بااثر ہونے کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ خیبر پختونخواہ کے ستر سے اسی فیصد لوگ اسی کمیٹٰی کے فیصلے پہ رمضان اور عید مناتے ہیں ۔

بتایا جاتا ہے کہ یہ کمیٹی گزشتہ دوسوسالوں سے چاند دیکھنے کا اہتمام کرتی آرہی ہے۔ جبکہ رویت ہلال کمیٹی کا قیام جنرل ایوب خان کے دور میں لایا گیا۔

اس مسئلے کے حوالے سے مسجد قاسم کے مفتی شہاب الدین پوپلزئی کا الزام ہے کہ چاند دیکھنے کے حوالے سے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے پاس کوئی واضح شرعی طریقہ کار اور دستور نہیں ہے، چند صوبائی اجلاسات اور افطارپارٹیاں کرکے چاند کا اعلان کیا جاتا ہے۔

آئی بی سی ٹیم نے جب اس حوالے سے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمن سے رابطہ کیا تو انہوں نے انتہائی تلخ لہجے میں رویت ہلال کے متعلق کسی بھی سوال کا جواب دینے سے انکار کردیا، گزشتہ سالوں میں بھی ایک ٹی وی چینل کے پروگرام میں وہ جوابات دینے کی بجائے واک آؤٹ کرگئے تھے۔

سوال یہ ہے کہ اگر مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا چیئرمین چاند کے مسئلے پہ بات نہیں کرسکتا تو کونسا مسئلہ ہے جس پہ بات کرسکتا ہے؟
اور اب پیمرا کی طرف سے حکومتی دباؤ کے تحت پوپلزئی کے موقف کو رکوانے سے کیا مسئلہ حل ہوجائے گا؟
سوال یہ بھی ہے کہ کہیں حکومت اور مفتی منیب الرحمن کا غیر سنجیدہ رویے سے پوپلزئی کے الزامات کو ہوا تو نہیںمل رہی؟

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے