’ٹیکنالوجی گلوکاری میں جان نہیں ڈال سکتی‘

یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ ٹیکنالوجی نے بہت حد تک ہماری زندگی کو بہتر بنادیا ہے، لیکن لیجنڈری گلوکارہ آشا بھوسلے کے مطابق ٹیکنالوجی کسی گلوکار کی آواز میں جان نہیں ڈال سکتی۔

ایک ہندوستانی نیوز ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق گلوکارہ کا کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی کے ساتھ کام کرنا اور اسے سیکھنا متاثر کُن ہے لیکن یہ کبھی نہیں بھولنا چاہیے کہ یہ اصل ٹیلنٹ کی جگہ نہیں لے سکتی۔

آشا بھوسلے کے مطابق ’مجھے پُرانے زمانے کا کہہ لیں، لیکن میرا ماننا یہی ہے کہ ٹیکنالوجی آواز میں جان نہیں ڈال سکتی’۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ گانے طویل ہونے کے بجائے اب ٹیکنالوجی کی وجہ سے مختصر ہوگئے ہیں، تاہم آشا بھوسلے کا کہنا تھا کہ گلوکار اپنے ٹیلنٹ کو مزید بہتر کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کا سہارا لے سکتے ہیں۔

اس حوالے سے گلوکارہ نے کہا، ’آج کل بچے اپنا زیادہ تر وقت فونز استعمال کرتے ہیں، میں سوچتی ہوں کیوں نہ ان فونز کو کسی بہتر کام کے لیے استعمال کریں، آئی فون میں ڈیجیٹل تمپورا اور تبلا موجود ہوتا ہے، اس پر پریکٹس کیا کریں‘۔

آشا بھوسلے نے کہا کہ ’ایک گلوکار بننے کے لیے ٹھہراؤ بے حد ضروری ہے اور پریکٹس کرنے سے ہی انسان پرفیکٹ بنتا ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’اب وقت بہت بدل چکا ہے، آج کل ٹیکنالوجی کی مدد سے گانے میں گایا گیا ایک غلط الفاظ بغیر پورا گانا دوبارہ گائے تبدیل کیا جاسکتاہے، لیکن اس میں وہ جان کہاں، وہ اینرجی کہاں‘۔

آشا بھوسلے کا شمار اپنے وقت کی کامیاب گلوکاراؤں میں کیا جاتا رہا ہے، ان کا نام گنیز بُک آف ورلڈ ریکارڈ میں ‘موسٹ ریکارڈڈ آرٹسٹ ان میوزک انڈسٹری’ کے طور پر بھی شامل کیا گیا۔

انہوں نے گلوکاری میں اپنے کیریئر کا آغاز 1943 کی مراٹھی فلم ’ماجھا بال‘ میں ایک گانا گا کر کیا۔

1948 کی فلم ’چُنریا‘ میں گانا گا کر آشا بھوسلے نے ہندی ڈیبیو کیا تھا۔

ابتدائی وقت میں گلوکاری کے ساتھ ساتھ انہوں نے اداکاری کے شعبے میں بھی اپنی کارکردگی دکھائی.

ان کے مقبول گانوں میں ’چرا لیا ہے‘، ’تو تو ہے وہی‘، ’ابھی نہ جاؤ چھوڑ کر‘، ان آنکھوں کی مستی میں‘، دل چیز کیا ہے‘ اور ’جوان جانے من‘ وغیرہ شامل ہیں۔

آشا بھوسلے کو اپنے کیریئر میں متعدد ایوارڈز کے ساتھ ساتھ 2 نیشنل ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔

ان کی بہن لتا منگیشکر کا شمار بھی ہندوستان کی کامیاب گلوکارہ کے طور پر کیا جاتا ہے۔

https://youtu.be/60O11sF9_-o?t=117

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے