عمر کوٹ :میری بیٹی کو گھر آ کر انجیکشن کیوں نہیں لگایا .سول جج کا ڈاکٹر اور نرس پر تشدد

عمرکوٹ : میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سول ہسپتال عمرکوٹ کی لیڈی میڈیکل آفیسر ڈاکٹر کرن اور ایل ایچ وی تیجاں نے کہا ہے کہ وہ آج ڈیوٹی پر موجود تھیں کہ ایک شخص اسپتال میں داخل ہوا . اس نے کہا کہ وہ سول جج کا گارڈ ہے اور جج صاحب کہتے ہیں کہ ان کے گھر میں آکر ایک لڑکی کو انجیکشن لگایا جائے .

https://www.youtube.com/watch?v=RXrTNBJFEeA&feature=youtu.be

لیڈی ڈاکٹر اور نرس نے گھر میں انجیکشن لگانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسپتال میڈیکل سپریٹینڈنٹ کی اجازت کے بغیر ہسپتال نہیں چھوڑ سکتیں. اس لیے آپ کا جج صاحب سے کہیں کہ وہ ایم ایس سے رابطہ کریں، گارڈ یہ سن کر واپس چلا گیا .

ڈاکٹر کرن کے مطابق ڈیوٹی ختم ہونے کے بعد جیسے گھر پہنچیں تو پولیس موبائلیں ان کے گھر پہنچ گئیں. اور عدالت چلنے کے لیے کہا.

انہوں نے کہا کہ ” ہم نے پولیس کے ساتھ عدالت جانے کے بجائے اپنے طور پر عدالت پہنچیں تو وہاں موجود سیشن کورٹ کے سپریٹینڈنٹ نے گالم گلوچ کی اور ایل ایچ وی تیجاں پر لیڈی پولیس اہلکار نے تشدد کیا .

انہوں نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس اور آئی جی سندھ سے مطالبہ کیا کہ وہ اس غنڈہ گردی کا نوٹس لیں کیونکہ جہاں قانون کے رکھوالے اور انصاف کے محافظ دہشت گردی پر اتر آئیں ،وہاں تعلیم یافتہ لوگ پھر کیا کر سکتے ہیں .

ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے‌سول جج کے خلاف از خود نوٹس لے لیا ہے .

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے