شمی کپور مداحوں کےدلوں میں آج بھی زندہ

بھارتی فلم انڈسٹری کے شہنشاہ شمی کپور کو مداحوں سے بچھڑے6برس بیت گئے لیکن وہ آج بھی اپنے مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔

رومانٹک اسٹائل، الہڑ پن اور بے فکر اسٹائل سے ہندوستانی سینما کو ایک نئی جہت بخشنے والے شمی کپور کو اداکاری وراثت میں ملی تھی لیکن انہوں نے اپنے منفرد اندازکی بدولت اداکاری کو ایک نیا اسلوب دے کر مقبولیت حاصل کی اور ثابت کردیا کہ والد پرتھوی راج کپور اور بڑے بھائی راج کپور کی طرح اداکاری ان کی رگ رگ میں شامل تھی۔

اپنے 35 سالہ فلمی سفر میں شمی کپور نے 100سے بھی زیادہ فلموں میں کام کیاتاہم قابل ذکر بات یہ ہے کہ پہلے وہ اپنے بڑے بھائی راج کپور کی طرح سنجیدہ فلموں میں کام کرتے تھے جن میں مرزاصاحبان ، لیلامجنوں اور شمع پروانہ جیسی فلمیں شامل ہیںجو کہ زیادہ کامیاب نہیں ہوسکیں۔
شمی کپور نے خود کو نئے انداز میں پیش کیا جس میں رقص ، شوخی اور رومانس بھی تھا۔

1953میں فلم ’جیون جیوتی ‘سے اپنے کریئر کا آغاز کیا لیکن شہرت 1961میں بننے والی فلم ’جنگلی ‘سے حاصل ہوئی خاص کر اس فلم کاگیت ’چاہے کوئی مجھے جنگلی کہے‘ نے ایسا طرز اختیار کیا کہ اس گیت نے انہیں سپر ڈوپراسٹار بنادیا۔

شمی کپور کی فلم ’ تم سا نہیں دیکھا‘سنگ میل ثابت ہوئی جس نے نئے ریکارڈ بنائے اور انہیں منفرد شناخت عطا کی،اس کے علاوہ بھی انہوں کئی سوپرہٹ فلموں میں کام کیا ۔

شمی کپور کو بہترین اداکاری پرفلم فیر ایوارڈ ، فلم فیر لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ اور زی سنے لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا گیاتھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے