’افغان امن عمل کی مکمل حمایت کا عزم‘

قومی سلامتی کمیٹی نے افغان امن عمل کی مکمل حمایت کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان افغان عوام کی مرضی اور افغانستان کے تحت امن عمل کی حمایت جاری رکھے گا۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت بدھ کو قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں ملک کی داخلی اور بیرونی سیکیورٹی کی صورتحال، ملکی سلامتی، کنٹرول لائن پر بھارتی خلاف ورزیوں اور آپریشن ردالفساد میں پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔

اس کے علاوہ اجلاس میں خطے کی صورتحال پر تفصیلی غور کے ساتھ ساتھ اور پاکستان، بھارت اور افغانستان کی سرحدی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔

اجلاس کے اختتام پر جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی کے ارکان نے اس عزم کا اعادہ بھی کیا کہ افغان عوام کی مرضی اور افغانستان کے تحت امن عمل کی مکمل حمایت جاری رکھی جائے گی۔

اعلامیے کے مطابق کمیٹی نے افغانستان میں پائیدار امن اور استحکام کی پالیسی پر گامزن رہنے کے عزم کا اظہار کیا اور ساتھ ہی مطالبہ کیا گیا کہ افغانستان سے دہشت گردوں کی پاکستان آمد اور سرحد پار فائرنگ بند ہونی چاہیے۔

کمیٹی نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارتی فورسز کی فائرنگ کے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی بھی شدید مذمت کی۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ علاقائی امن اور استحکام جموں کشمیر سمیت تمام حل طلب مسائل کے حل سے مشروط ہیں۔

کمیٹی نے ملک میں دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشنز رد الفساد اور خیبر فور پر اطمینان کا اظہار کیا اور فیصلہ کیا کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری رکھے جائیں گے۔

بعد ازاں کمیٹی کے ارکان نے پاکستان کے 70ویں یوم آزادی پر پوری قوم کے جذبے اور اتحاد کی تعریف کی۔

اسلام آباد میں وزیراعظم کی صدارت میں ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں وزیر دفاع خرم دستگیر، وزیر داخلہ احسن اقبال اور وزیر خارجہ خواجہ آصف، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، ایئر چیف سہیل امان، نیول چیف ایڈمرل محمد ذکاء اللہ اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹننٹ جنرل نوید مختار بھی شریک ہوئے۔

ا

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے