ًمشرف کو چوہدری نثار علی خان نے بھگایا،لال مسجد شہدا فاؤنڈیشن

شہداء فاؤنڈیشن آف پاکستان(لال مسجد)نے سابق وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کی جانب سے گزشتہ روز کی جانے والی پریس کانفرنس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے اپنی پریس کانفرنس میں پرویزمشرف کے ملک سے فرار ہونے کے متعلق حقائق کو مسخ کرنے کی کوشش کی ہے،ان کی جانب سے پرویزمشرف کے ملک سے فرار ہونے کی ذمہ داری مکمل طور پر عدالت پر ڈالنا انصاف کے خلاف ہے،حقائق یہ ہیں کہ پرویزمشرف وفاقی وزارت داخلہ اور ریاستی اداروں کی ملی بھگت سے ملک سے فرار ہوئے،پرویزمشرف کو ملک سے فرار کرانے میں چوہدری نثار علی خان کے ماتحت وفاقی وزارت داخلہ کا اہم کردار تھا،سابق وفاقی وزیرداخلہ نے پرویزمشرف کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے کے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے سے وزیراعظم کو درست طور پر آگاہ کیئے بغیر پرویزمشرف کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے کا فیصلہ کیا،سپریم کورٹ نے ای سی ایل کیس میں وفاقی حکومت اور خصوصی عدالت کو یہ اختیار دیا تھا کہ اگر وہ چاہے تو پرویزمشرف کو حراست میں لینے یا ان کے نقل و حرکت پر پابندی عائد کرنے کے متعلق قانون کے مطابق کوئی بھی فیصلہ کرسکتی ہے،

علامہ عبدالرشید غازی قتل کیس میں ٹرائل کورٹ کی جانب سے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے باوجود چوہدری نثار علی خان نے 17مارچ2016کو اپنی پریس کانفرنس میں پرویزمشرف کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے واضح طور پر کہا تھا کہ پرویزمشرف نے ضمانت دی ہے کے وہ چار سے چھ ہفتوں میں اپنا علاج کروا کر واپس پاکستان آجائیں گے،سابق وفاقی وزیرداخلہ بتائیں کہ پرویزمشرف کی جانب سے یہ ضمانت کس نے دی تھی اور ضمانت کے مطابق پرویزمشرف واپس پاکستان کیوں نہ آئے،پرویزمشرف کے پاکستان نہ آنے پر علامہ عبدالرشید غازی قتل کیس میں پرویزمشرف کے ریڈوارنٹ جاری کرنے کے متعلق درخواست ٹرائل کورٹ میں دائر کی گئی تو چوہدری نثار علی خان کے ماتحت وفاقی وزارت داخلہ نے ریڈوارنٹ جاری کرنے کی بھرپور مخالفت کی،چوہدری نثار علی خان بحیثیت وفاقی وزیرداخلہ اپنے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے قومی مجرم پرویزمشرف کو تحفظ فراہم کرتے رہے،انہوں نے پرویزمشرف کو آئین و قانون کے شکنجے میں آنے سے بچایا،سابق وفاقی وزیرداخلہ اپنے پورے دور میں پرویزمشرف پر مہربان رہے اور آج اپنی ساری مہربانیوں کا ملبہ کسی اور پر ڈال رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق شہداء فاؤنڈیشن آف پاکستان نے الزام عائد کیا ہے کہ سابق فوجی آمر پرویزمشرف کو ملک سے فرار کروانے میں سابق وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کا اہم کردار تھا،وفاقی وزارت داخلہ اور ریاستی اداروں کی ملی بھگت سے پرویزمشرف ملک سے فرار ہوئے۔گزشتہ روز سابق وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کی جانب سے کی جانے والی پریس کانفرنس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے آج(پیر کو)ترجمان شہداء فاؤنڈیشن حافظ احتشام احمد کی طرف سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ’’سابق وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے گزشتہ روز اپنی پریس کانفرنس میں پرویزمشرف کے متعلق حقائق کو مسخ کرنے کی کوشش کی،انہوں نے پرویزمشرف کے ملک سے فرار ہونے کی ذمہ داری مکمل طور پر عدالت پر ڈال دی جو کہ حقائق و انصاف کے خلاف ہے،حقائق یہ ہیں کہ پرویزمشرف وفاقی وزارت داخلہ اور ریاستی اداروں کی ملی بھگت سے ملک سے فرار ہوئے،پرویزمشرف کو ملک سے فرار کروانے میں چوہدری نثار علی خان کے ماتحت وفاقی وزارت داخلہ کا اہم کردار تھا،پرویزمشرف کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے کے متعلق سپریم کورٹ نے 16مارچ2016کو اپنے فیصلے میں وفاقی حکومت اور خصوصی عدالت کو یہ اختیار دیا تھا کہ اگر وہ چاہے تو پرویزمشرف کو حراست میں لینے یا ان کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کرنے کے متعلق قانون کے مطابق کوئی بھی فیصلہ کرسکتی ہے،

چوہدری نثار علی خان نے سپریم کورٹ کے فیصلے سے اس وقت کے وزیراعظم نوازشریف کو درست طور پر آگاہ کیئے بغیر پرویزمشرف کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے کا فیصلہ کیا،علامہ عبدالرشید غازی قتل کیس میں پرویزمشرف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کے باوجود 17مارچ2016کو اپنی پریس کانفرنس میں سابق وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے پرویزمشرف کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے واضح طور پر کہا تھا کہ پرویزمشرف نے ضمانت دی ہے کے وہ چار سے چھ ہفتوں میں اپنا علاج کروا کر واپس پاکستان آجائیں گے،آج پرویزمشرف کو ملک سے فرار ہوئے سولہ ماہ سے زائد کا عرصہ بیت چکا،سابق وفاقی وزیرداخلہ بتائیں کہ پرویزمشرف کی جانب سے ضمانت کس نے دی تھی اور وہ ضمانت کے مطابق واپس پاکستان کیوں نہ آئے‘‘۔ترجمان شہداء فاؤنڈیشن نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ’’سابق وفاقی وزیرداخلہ نے اپنی پریس کانفرنس میں یہ بھی کہا کہ اگر عدالت کہے تو پرویزمشرف کو واپس پاکستان لانے کے لئے ریڈوارنٹ جاری کئے جاسکتے ہیں،حقائق یہ ہیں کہ سابق وفاقی وزیرداخلہ کو دی گئی ضمانت کے مطابق جب پرویزمشرف واپس پاکستان نہ آئے تو علامہ عبدالرشید غازی قتل کیس میں پرویزمشرف کے ریڈوارنٹ جاری کرنے کے لئے درخواست دائر کی گئی،ریکارڈ پر موجود ہے کہ چوہدری نثار علی خان کے ماتحت وفاقی وزارت داخلہ نے پرویزمشرف کے ریڈوارنٹ جاری کرنے کی بھرپور مخالفت کی،چوہدری نثار علی خان بحیثیت وفاقی وزیرداخلہ اپنے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے قومی مجرم پرویزمشرف کو تحفظ فراہم کرتے رہے،

انہوں نے پرویزمشرف کو آئین و قانون کے شکنجے میں آنے سے بچایا،سابق وفاقی وزیرداخلہ اپنے پورے دور میں پرویزمشرف پر مہربان رہے اور آج اپنی ساری مہربانیوں کا ملبہ کسی اور پر ڈال رہے ہیں‘‘۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے