کراچی کے ورثے کو اجاگر کرنے کی ایک اور کوشش

کراچی میں غیر رسمی مکالموں اور تقریبات کے فروغ کے لیے داؤد فاونڈیشن (ٹی ڈی ایف) نے شہر میں 1930 سے قائم ایک قدیم گھر کا افتتاح کیا ہے۔ یہ مقام جو اب ’ٹی ڈی ایف گھر‘ کہلاتا ہے آنے والوں کو کراچی کی قدیم تاریخ سے جوڑنے کے ساتھ ساتھ انھیں نئے افکار کے تبادلے کے لیے بھی ایک جگہ فراہم کرتا ہے۔

ٹی ڈی ایف گھر کراچی میں متوسط طبقے کے لیے بنائی گئی پہلی کوآپریٹیو سوسائٹی جمشید کواٹرز میں واقع ہے جو کراچی کی ثقافتی تاریخ کا اہم حصہ ہے۔ جمشید کواٹرز کی بنیاد 1920میں جمشید نصروانجی نے رکھی جہاں مسلمان‘ ہندو‘عیسائی‘ پارسی اور یہودیوں کے علاوہ مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد رہائش پزیر تھے جس کی وجہ سے یہ علاقہ بالخصوص جمشید کواٹرز ثقافتی لحاظ سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

ٹی ڈی ایف گھر کی از سر نو تزئین و آرائش کی گئی ہے لیکن اس بات کا خاص خیال رکھا گیا ہے کہ تاریخی اور ثقافتی ورثہ اور قدیم طرز رہائش کے آثار متاثر نہ ہوں تا کہ یہاں آنے والے کراچی کی کھوئی ہوئی ثقافت سے روشناس ہو سکیں۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ٹی ڈی ایف کی ’سی ای او‘ سبرینہ داؤد کا کہنا تھا کہ ”ٹی ڈی ایف گھر اسی نظریے پر قائم کیا گیا ہے جس پر اس شہر کی بنیاد رکھی گئی تھی اور یہ امن‘ مساوات اوربرابری کے حقوق کی نمائندگی کرتا ہے۔ ٹی ڈی ایف گھر کے دروازے ہر اس شخص کے لیے کھلے ہیں جو اپنی ثقافت دوسروں کے ساتھ بانٹنا چاہتا ہو اور تعلیم‘ تاریخ‘ سائنس، آرٹ‘ اور ثقافتی ورثے کے بارے میں بات کرنا چاہتا ہے۔ کراچی کی ثقافت کا یہ مظہر اس سے قبل عوام کی نظروں سے اوجھل تھا اور اسے ایک عوامی جگہ میں بدلتا دیکھنا یقینا میرے لیے قابل فخر ہے‘۔

ٹی ڈی ایف گھر کی خاصیت اس کا ’لیونگ روم میوزیم‘ ہے جسے 1930 کے نمونوں سے سجایا گیا ہے۔ ٹی ڈی ایف گھر کا بنیادی ڈھانچہ‘ فرنیچر‘ سجاوٹ اور اس کی مجموعی تزئین و آرائش کراچی کی کھوئی ہوئی تاریخ و ثقافت کی عکاسی کرتا ہے۔ ٹی ڈی ایف گھر کے درمیان میں ’صحن کیفے‘ بھی بنایا گیا ہے جو کہ کراچی میں مشہور ایرانی کیفے کلچر کی یاد دلاتا ہے جہاں لوگ پرانی ایرانی کرسیوں پر بیٹھ کر چائے اور بن کا مزہ لیتے تھے۔

اس جگہ کی کئی خصوصیات میں سے ایک خصوصیت ’ٹی ڈی ایف گھر‘ کی چھت سے قائداعظم محمد علی جناح کے مقبرے کا نظارہ ہے۔ اس کے علاوہ گھر میں تین نمائشی ہال اور ایک ٹریننگ روم ہے جنھیں ورکشاپوں‘ سیمینارز اور دیگر تربیتی سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے