امریکا نے کشمیر پر پالیسی تبدیل نہیں کی ،امریکا

امریکا کا کہنا ہے کہ کشمیر پر پالیسی تبدیل نہیں کی ، پاکستان اور بھارت کےدرمیان براہ راست مذاکرات کی حوصلہ افزائی اور کشیدگی کم کرنےکی کوشش کریں گے۔خواہش ہے بھارت اورپاکستان مسئلہ افغانستان کےحل کاحصہ ہوں۔

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیتھر نوئرٹ کا کہنا ہے امریکا کے وزیرخارجہ ریکس ٹلرسن کی چینی اسٹیٹ قونصلرسے بات چیت میں ریکس ٹلرسن نےجنوبی ایشیا،خصوصاًپاکستان اورافغانستان سےمتعلق پالیسی پرفوکس کیا ۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا پاکستان اور بھارت کےدرمیان براہ راست مذاکرات کی حوصلہ افزائی اور کشیدگی کم کرنےکی کوشش کرتا رہے گا۔

ہیتھر نوئرٹ کا کہنا تھا کشمیر کے بارے میں امریکا کی پالیسی تبدیل نہیں ہوئی، مسئلہ کشمیرپرپاک بھارت مذاکرات کی حوصلہ افزائی جاری رکھیں گے۔

ترجمان کا کہنا تھا امریکا چاہتا ہےکہ بھارت اورپاکستان مسئلہ افغانستان کےحل کاحصہ ہوں۔ افغانستان کوپرامن بنانےکےلیےتمام علاقائی ملکوں کوشامل کرناضروری ہےجو افغانستان کودہشت گردگروہوں سےپاک کرنےمیں مددکرسکتےہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکا پاک افغان سرحدپرباڑلگانےکی پاکستانی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔دونوں ملکوں کےدرمیان عملی تعاون کی حمایت جاری رکھیں گے۔

دوسری جانب ترجمان امریکی قومی سلامتی کونسل مائیکل انٹون نے پاکستان پر دہشت گردوں کی براہ راست مددکرنے کا الزام دھر دیا۔

مائیکل انٹون کا کہنا ہے کہ افغانستان میں بھارت کےاقدامات پاکستان کے لیےخطرہ نہیں،بھارت افغانستان میں فوجی اڈےنہیں بنارہانہ ہی فوج تعینات کررہاہے،بھارت ایسےاقدامات نہیں کررہاجوپاکستان کوگھیرےمیں لینےکےمترادف ہوں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے