اسرائیل کا ایران پرشام و لبنان میں میزائل فیکٹریاں بنانے کا الزام

اسرائیل نے الزام عائد کیا ہے کہ ایران شام اور لبنان میں میزائل تیار کرنے والی فیکٹریاں تعمیر کر رہا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نتین یاہونے کا کہنا ہے کہ ایران ‘اسرائیل کو تباہ کرنے کے لیے شام کو اپنے عسکری اڈے میں تبدیل کر رہا ہے۔

اسرائیل کے وزیراعظم کی جانب سے یہ بیان اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس کے ساتھ ملاقات کے بعد سامنے آیاہے۔

یاد رہے کہ اقوام متحدہ کے سربراہ رواں سال اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد مشرق وسطیٰ کا پہلا دورہ کر رہے ہیں۔

اسرائیلی وزیراعظم نے میزائل تیار کرنے والی ایرانی سائٹس کی تفصیلات تونہیں بتائیں تاہم خبردار کیا کہ اسرائیل ایران کے ان اقدامات کو ہر گز تسلیم نہیں کرے گا۔

دو ہفتے قبل سٹیلائٹ سے تصاویر لینے والی اسرائیلی کمپنی ’’امیج سیٹ انٹرنیشنل ‘‘نے کچھ تصاویر شائع کیں تھیں جس سے شام میں حزب اختلاف کی حمایت کرنے والے اخبار میں شائع ہونے والی خبر کی تصدیق ہو گئی ہے۔

اخبار کے مطابق شام میں ایرانیوں کی زیر نگرانی میزائل بنانے والی فیکٹری تعمیر ہو رہی ہے۔

امیج سیٹ کا کہنا ہے کہ بحیرۃ روم کے ساحلی قصبے بانیاس کے قریب وادی جہانم میں تعمیر ہونے والی فیکٹری تہران کی میزائل فیکٹری سے مماثلت رکھتی ہے۔

اسرائیل کے اس بیان کے بعد ایران کی جانب سے تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

اسرائیل کے وزیراعظم نے سیکریٹری جنرل پر زور دیا کہ لبنان میں اقوام متحدہ کے امن دستے حزب اللہ کو اسلحے کی ذخیرہ اندوزی سے روکنے میں ناکام رہے ہیں۔

گوتیرس نے وعدہ کیا کہ وہ پوری کوشش کریں گے کہ اقوام متحدہ کے امن فورس کے دستے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو تباہ کرنے کا منصوبہ یا ارادہ کسی صورت بھی قابلِ قبول نہیں ہے۔

اس سے پہلے اسرائیل کے صدر نے بھی اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے ملاقات میں ‘اسرائیل کے خلاف امتیازی سلوک ختم کرنے کے لیے اقدامات کرنے کو کہا تھا۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس مشرقِ وسطی کے دورے کے دوران بدھ کو غزہ جائیں گے ، جہاں فلسطین اتھارٹی کے وزیر رامی حمداللہ سے ملاقات کریں گے ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے