خواجہ اظہار پر حملہ کراچی کو آگ میں دھکیلنے کی سازش تھی، آئی جی سندھ

آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کا کہنا ہےکہ شہر میں سیاسی دھڑے بندی کے بعد ایم کیوایم پاکستان کو خطرے سے آگاہ کیا گیا تھا ، خواجہ اظہار پر حملہ کراچی کو آگ میں دھکیلنے کی سازش تھی۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے کہا کہ خواجہ اظہار پر حملے کی تحقیقات میں مثبت پیش رفت ہورہی ہے تاہم حملے کی تفتیش مکمل ہونے میں مزید وقت درکار ہے، واقعے کی تفصیلات میڈیا کو جاری کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں سیاسی دھڑے بندی کے بعد ایم کیوایم پاکستان کو خطرے سے متعلق آگاہ کیا تھا، حملے میں کون سا گروپ ملوث ہے اس قسم کی قیاس آرائیوں سے تفتیش متاثر ہوتی ہے۔

ادھر خواجہ اظہار پر حملے کا مقدمہ ایس ایچ او تیموریہ کی مدعیت میں سی ٹی ڈی میں درج کرلیا گیا ہے مقدمے میں انسداد دہشت، قتل، اقدام قتل اور پولیس مقابلے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

گزشتہ روز ایم کیوایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار پر بفروزن میں قاتلانہ حملہ کیا گیا جس میں ایک پولیس اہلکار شہید اور بچہ جاں بحق ہوا تھا جب کہ پولیس کی جوابی کارروائی میں ایک حملہ آور بھی مارا گیا۔

ادھرایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار الحسن پر حملے کی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے، مبینہ حملہ آور حسان انجینئر اور سہراب گوٹھ کا رہائشی تھا۔

خواجہ اظہار پر حملے کی سی سی ٹی وی ویڈیو کے مطابق شہریوں نے ایک حملہ آور کو پکڑ کر تشدد کیا تھا، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں حسان کے جسم پر تشدد کے نشانات کی تصدیق ہوگئی جبکہ سرپرایک گولی بھی لگی۔

سی ٹی ڈی نے مبینہ حملہ آور کےگھر پر چھاپا مار کر حسان کے والد اور اہل خانہ کو حراست میں لے لیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے