خواجہ اظہار پر حملہ: مبینہ حملہ آور پی ایچ ڈی تھا

کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہارالحسن پر حملے کے کیس کی تحقیقات میں پیش رفت سامنے آگئی ہے، مارا گیا مبینہ دہشت گرد حسان اسرار پی ایچ ڈی ڈاکٹر تھا جبکہ انجینئرنگ یونیورسٹی میں پروفیسر بھی تھا۔

ذرائع کے مطابق حسان کے پاس سے ملنے والے نائن ایم ایم پستول کی فرانزک رپورٹ آگئی ہے، یہ پستول عزیز آباد میں ڈی ایس پی ٹریفک کے قتل میں استعمال ہوا تھا۔

اسی پستول سےرمضان المبارک میں سائٹ میں 4پولیس اہلکاروں کا قتل کیا گیاتھا،گزشتہ روز فائرنگ میں2نائن ایم ایم پستول استعمال ہوئے،جن کے 34 خول ملے تھے۔

دوسراپستول حالیہ دنوں میں پولیس اہلکاروں سمیت دیگر کے قتل میں استعمال ہوا ہے، دوسرا پستول دیگر 2دہشت گرد لے کر فرار ہوگئے تھے۔

واقعے کی حساس اداروں سمیت قانون نافذ کرنےوالے ادارے مشترکہ تحقیقات کررہے ہیں، تاحال تفتیش کار فائرنگ کے محرکات پر کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے ہیں۔

مذکورہ دہشت گرد اگر زندہ پکڑا جاتا تو تحقیقات میں نہایت ٹھوس پیش رفت ہو سکتی تھی۔

ادھر آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کا کہنا ہے کہ خواجہ اظہار پر حملے سے متعلق تحقیقات میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے، حملےمیں کونسا گروپ ملوث ہے اس قسم کی قیاس آرائیوں سے تفتیش متاثر ہوتی ہے۔

ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہارالحسن خواجہ اظہار الحسن پر حملے کی نئی اور انتہائی صاف ویڈیو سامنے آگئی ہے۔

ویڈیو میں2حملہ آوروں کو فائرنگ کرتے دیکھا جاسکتا ہے، ایک حملہ آور سادہ لباس میں جبکہ دوسرا پولیس کی وردی میں ہے، یہ ویڈیو بہت واضح ہےجس سے پولیس کو اپنی تحقیقات میں مدد ملنے کی امید ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے بفر زون میں نماز عیدالاضحیٰ کی ادائیگی کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار الحسن مسجد سے آرہے تھے کہ دہشت گردوں نے ان پر قاتلانہ حملہ کردیا۔

واقعے میں خواجہ اظہار تو محفوظ رہے تاہم ان کی حفاظت پر مامور ایک پولیس اہلکار اور ایک بچہ جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ ایک حملہ آور پولیس اہلکاروں کی جوابی فائرنگ سے مارا گیا تھا، واقع میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے