رانگ نمبر۔۔۔ ایک مزحیہ تفریح

کوکب جہاں

کراچی

۔۔۔۔

Wrong-Number-poster

اے آر وائی ڈیجیٹل فلمز کی رانگ نمبر عید پر سینمائوں کی زینت بن چکی ہے۔ فلم کے پروڈیوسر یاسر نواز، ندا یاسر، اور حسن ذیا ہیں۔ فلم کےہدایتکار یاسرنوازہیں جو ٹیلیویژن پر بھی کئی کامیاب مزاحیہ ڈراموں کی ہدایات دے چکے ہیں۔ فلم کی نمایاں کاسٹ میں دانش تیمور، سوئائے علی ابڑو، جنیتا اسما اور جاوید شیخ ہیں۔

فلم کی کہانی ایک قصائی حاجی ابا (جاوید شیخ ) کے لڑکے سلو (دانش تیمور)کی ہے جو اپنے باپ کا پیشہ اختییار نہیں کرنا چاہتا بلکہ ایک ایکٹر بن کر دولت کمانا چاہتا ہے۔ حاجی ابا سلو کو ایک مہینے کی مہلت دیتا ہے کہ یا تو وہ کچھ بن کر دکھادے یا پھر دکان پر آ کر بیٹھے۔ اس ہی دوران سلو کی منگنی اس کی پڑوسن لیلی (سوہائے علی) سے کردیتا ہے جو سلو سے بچپن سے محبت کرتی ہے۔ مگر سلو پر تو دولت کمانے کی دھن سوار تھی اس لئے وہ اس منگنی کو بھی ایک بوجھ سمجھتا ہے۔ اسی کوشش میں سلو اپنے ہم شکل سے جا ملتا ہے جو ایک انتہائی امیر نواب ذادہ شہریار (دانش تیمور) ہے۔ سلو ایک پلان کے تحت شہریار کی جگہ لے لیتا ہے اور شہریار کو اپنے گھرپہنچا دیتا ہے۔ بس پھر کیا تھا سلو شہریار کی جگہ دولت کے مزے لوٹتا ہے اور شہریار سلو کی جگہ اس کے اس کے باپ حاجی ابا کی جھڑکیاں سنتا ہے۔ سلو کو اسی دوران شہریار کی سکرٹری حیا (جنیتا اسما) سے محبت ہوجاتی ہے۔

فلم میں سب سے جاندار اداکاری جاوید شیخ کی ہے۔ جبکہ دانش تیمور اپنی پچھلی فلم جلیبی کی مقابلے میں بہتر اداکاری کرتے نظر آئے۔ اور ڈبل رول کوخوب نبھایا۔ سوئاے علی نے مناسب ایکٹنگ کی مگر جنیتا نے اپنے پہلی فلم کے لحاظ سے متاثر کن اداکاری کی۔

فلم کی دیگر کاسٹ میں محمد قوی، عاصم بخاری، شفقت چیمہ، دانش نواز،اور ندیم جعفری ہیں۔

فلم کی ہدایتکاری اچھی ہے مگر ڈائیلاگ اور جاندار ہوسکتے تھے۔

فلم کے کچھ سین انیس سو نوے کی دہائی کی پاکستانی سینما کی یاد دلا گئے خحوصا اس منظر میں جب جاوید شیخ اور شفقت چیمہ آمنے سامنے ہوتے ہیں اور ایک فائٹ سین رونما ہوتا ہیے۔

فلم کی موسیقی وقار علی نے ترتیب دی ہے ۔ فلم کے گانے کنڈی اور سیلفیاں کافی مقبولیت حاصل کرہے ہیں جو دونوں سوہائے علی ابڑو پر فلمائے گئے ہیں۔ فلم کی موسیقی کا رحجان بھی انیس سو اسی اور نوے کی دئائی کی موسیقی کی یاد دلاتا رہا۔

یہ فلم سیچوئیشن کامیڈی سے محظوظ ہونے والے شائقین کے کئے اچھی تفریح ہے۔ اور اس وقت جب پاکستانی فلم انڈسٹری جو ایک نیا جنم لے رہی ہے، وائی این ایچ اور یاسر نواز کی ایک اچھی کاوش ہے۔

اے آر وائی کے دعوے کے مطابق یہ واقعی ایک مکمل پاکستانی پروڈکٹ ہے جس میں لوکیشن سے لے ایڈیٹنگ تک اور اداکاوروں سے لے کر موسیقاروں تک سب پاکستان میں ہی کیا گیا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے