راحیل شریف ، برما جاؤ ہم تمہارے ساتھ ہیں ۔ حافظ حسین احمد

برما میں مسلمانوں کے قتل عام میں برمی حکومت کے پیچھے بھارت اور امریکا کا ہاتھ ہے:حافظ حسین احمد

او آئی سی سے کوئی توقع نہیں، اسلامی ممالک کی فوج برما میں مسلمانوں کے قتل عام کو روکنے کے لیے پیش قدمی کرے

’’ اوآئی سی‘‘ تو’’ آئی سی یو‘‘ میں ہے، جنرل راحیل شریف ’’برما کی طرف‘‘ قدم بڑھاؤ ہم تمہارے ساتھ ہیں

امریکہ افغانستان میں ہار چکا ہے اور اب وہ اپنی ’’ہار‘‘ کو پاکستان کے گلے کا ’’ہار‘‘ بنانا چاہتا ہے

سانحہ مشرقی پاکستان کے وقت امریکی بحری ’’بیڑا‘‘ تو نہ آیا مگر ہمارا ’’بیڑا‘‘ ضرور غرق ہوا اور مشرقی بنگلادیش بن گیا

برما کے سفیر کو نکالنے کے ساتھ برما سے تمام سفارتی تعلقات ختم کئے جائیں اور فوراًنیٹو سپلائی کوبند کیا جائے

جیکب آباد . جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات و سابق سینٹر حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ برما میں مسلمانوں کے قتل عام میں برمی حکومت کے پیچھے بھارت اور امریکا کا ہاتھ ہے، او آئی سی سے ہمیں کوئی توقع نہیں کیوں کہ ’’ اوآئی سی‘‘ تو’’ آئی سی یو‘‘ میں ہے، 47 اسلامی ممالک کی فوج برما میں مسلمانوں کے قتل عام کو روکنے کے لیے پیش قدمی کرے، جنرل راحیل شریف ’’برما کی طرف‘‘ قدم بڑھاؤ ہم تمہارے ساتھ ہیں۔ ہفتہ کے روز جیکب آباد کے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ حسین احمد کا مزید کہنا تھا کہ مسئلہ صرف برما کے مسلمانوں کا نہیں مسلمان توشام، عراق، فلسطین، کشمیر، افغانستان میں بھی قتل ہورہے ہیں، قاتل صرف برمی حکومت نہیں بلکہ امریکہ بھی ہے جب تک ہم امریکہ کا ساتھ دیں گے تب تک مسلمان مرتے رہیں گے، انہوں نے کہا کہ ہمیں او آئی سی سے کوئی توقع نہیں کیوں کہ’’ او آئی سی‘‘ توخود’’آئی سی یو‘‘ میں ہے ،

انہوں نے کہا کہ47 اسلامی ممالک کی فوج اس لیے تشکیل دی گئی تھی کہ عالمی سطح پر دہشت گردی کو روکا جائے گا کیا ان کو برما میں دہشت گردی نظر نہیں آرہی؟47 اسلامی ممالک کی فوج کو برما میں ہونے والی دہشت گردی اس لیے نظر نہیں آرہی کیوں کہ اس دہشت گردی میں امریکہ ملوث ہے، انہوں نے کہا کہ جنرل راحیل شریف جن کے فرمانوں سے پاکستان میں کافی لوگ پریشان رہتے تھے اب وہ اسلامی ممالک کی فوج کے سربراہ ہیں اس لیے ہم کہتے ہے کہ جنرل راحیل شریف ’’برما کی طرف ‘‘ قدم بڑھاؤ ہم تمہارے ساتھ ہیں۔

حافظ حسین احمد کا مزید کہنا تھا کہ ہم 70 سال سے غلامی کی زندگی گذار رہے ہیں خدا کے لیے اب بس کردو، امریکہ پاکستان پر حملوں کی دھمکیاں اور دہشت گرد قرار دے رہا ہے لیکن ہمارے وزیر خارجہ کہتے ہیں کہ ہم امریکا کی دوستی کو چھوڑ نہیں سکتے جوکہ انتہائی افسوسناک ہے،حافظ حسین کا کہنا تھا کہ امریکہ افغانستان میں ہار چکا ہے اور اب وہ اپنی ’’ہار‘‘ کو پاکستان کے گلے کا ’’ہار‘‘ بنانا چاہتا ہے، انہوں نے کہا کہ امریکی دوستی اس کے اپنے مفاد ات کے حوالے سے ہوتی ہے سانحہ مشرقی پاکستان سے قبل ہماری مدد کے لیے امریکی بحری بیڑے کی آمد کی باتیں ہوتی تھیں امریکی بحری ’’بیڑا‘‘ تو نہ آیا مگر ہمارا ’’بیڑا‘‘ ضرور غرق ہوا اور مشرقی بنگلادیش بن گیا اور بعد میں یہ بات واضح ہوگئی کہ مشرقی پاکستان کے بنگلادیش بننے کی سازش میں امریکا بھی شامل تھا،انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں ضروری ہے کہ پارلیمنٹ سے واضح خارجہ پالیسی مرتب دی جائے جس میں ہمسایہ ممالک چین، ایران اور افغانستان کو اہمیت دی جائے ، انہوں نے کہا کہ امریکہ بھارت کو اسلحہ فراہم کررہا ہے اور بھارت مسلمانوں کی نسل کشی کے لیے برما کی پشت پناہی کررہا ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ برما کے سفیر کو نکالنے کے ساتھ برما سے تمام سفارتی تعلقات ختم کئے جائیں اور فوراًنیٹو سپلائی کوبند کیا جائے ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے