پاناما کیس لڑنے کی سزادی جارہی ہے، عمران خان …دوسری طرف عمران خان کے وارنٹ گرفتاری

چیئرمین تحریک عمران خان نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے مجھے توہین عدالت کے معاملے پر بلا رکھا ہے، میں نے کوئی غلط کام نہیں کیا اور نہ کوئی معافی مانگی ہے، پاناما کیس لڑنے کی وجہ سے سزادی جارہی ہے بلیک میل کیا جارہا ہے، فیصلہ کریں یہ جمہوریت ہے یا بادشاہت، یہ الیکشن کمیشن نہیں مافیا کے ہاتھ میں ہتھیار ہے۔

لاہورمیں میڈیا سے گفتگو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ میری کون سے چیز تھی جو الیکشن کمیشن کو نہیں معلوم تھی، کیا وجہ ہے بار بار الیکشن کمیشن میں گھسیٹ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شریفوں کا وقت ختم ہوگیا ہے، انہوں نے ججز کو خریدا، عدالت پر ڈنڈے اٹھائے، ان کی اصل جگہ اڈیالہ جیل ہے، انہوں نے لوگوں کو نشانہ بنانےکے لیے اداروں کو استعمال کیا۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ نواز شریف نے کبھی پاکستان کے اداروں کوچلنے نہیں دیا، ’’مجھے کیوں نکالا‘‘ کی ساری کوشش عدالت پر پریشر ڈالنے کی مہم تھی، نیب میں ان کے خلاف 15سے20 کیسز ہیں، نیب نے کبھی کچھ نہیں کیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ آج عدالت نے نواز شریف کی نظرثانی درخواست مسترد کردی ہے، قوم کی طرف سے سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کرتا ہوں، انصاف کی جیت ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ کمپنیاں نقصان میں جارہی ہیں اوران کے بچے ارب پتی بن گئے ہیں، 90ء کا الیکشن لڑنے کے لیے ن لیگ نے ایجنسی سے پیسے لیے تھے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ نواز شریف کی کوشش تھی کی پریشر کے ذریعے مانیٹرنگ جج کوہٹایا جائے، نواز شریف کی کوشش تھی مانیٹرنگ جج ہٹ گیا توسارے ادارے توان کے اپنے ہیں۔

عمرا ن نے مزید کہا کہ ن لیگ نے پولیس اور غنڈوں کے ذریعے این اے 120 میں خوف طاری کیا، این اے 120 میں مسلم لیگ ن کا قائم کردہ خوف اب اٹھ گیا ہے، ہماری ریلی میں شرکت کرنے پر لاہور کے لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
انہوں نے سوال کیا کہ مریم نواز کس حیثیت سےمیڈیا سیل چلاتی ہیں، بیورو کریسی کو حکم دیتی ہیں، کیا مریم نواز ڈپٹی پرائم منسٹرہیں کہ وہ کابینہ کا اجلاس کرتی ہیں، چودھری نثارنے مریم سے متعلق بالکل درست کہا، مگر پہلے بات کیوں نہیں کی۔

تحریک انصاف کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ مریم نوازکی قابلیت کیا ہے؟ ایم اے انگلش، یہاں ایک اینٹ اٹھاؤ توآپ کوایم اے انگلش مل جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن عدالت نہیں، نوازشریف اورآصف زرداری کا کمیشن ہے، عمران خان نے الیکشن کمیشن سے سوال کیا کہ کیا آپ عدالت ہیں؟ پہلے کسی کوتوہین عدالت میں بلایا ہے؟
عمران خان نے مزید کہا کہ چیئرمین نیب کا تقرر سپریم کورٹ کوکرنا چاہیے،ملک میں کرپشن کے سارے ریکارڈ ٹوٹ چکے ہیں، خورشید شاہ، نوازشریف اور شہباز شریف پر کرپشن کےکیسز ہیں۔

[pullquote]عمران خان کے وارنٹ گرفتاری ایس ایس پی آپریشنز کو ارسال[/pullquote]

الیکشن کمیشن نے عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا، چیئرمین پی ٹی آئی کے وارنٹ گرفتاری ایس ایس پی آپریشنز کو ارسال کردیے، عمران خان کو گرفتار کر کے 25ستمبر کو پیش کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن نے توہین عدالت کیس میں عمران خان کو ذاتی طور پر پیش ہونے کا حکم دیا تھا تاہم ان کی عدم پیشی پر الیکشن کمیشن نے ان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔

عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کے تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان عوامی نمائندگی ایکٹ 1976 کی دفعہ 103 کے تحت توہین عدالت کے مرتکب ہوئے۔ عمران خان کو ایک لاکھ روپے کے مچلکے اور 2 افراد کی ضمانت دینے کے احکامات بھی دیے گئے ہیں۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے حکم نامے کی کاپی عمران خان نیازی کے بنی گالہ اور پی ٹی آئی سینٹرل سیکریٹریٹ پر ارسال کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ عمران خان نے عدالت پر متعصب ہونے کے الزامات لگائے تھے جس کا الیکشن کمیشن نے نوٹس لیتے ہوئے انہیں پیش ہونے کے احکامات جاری کیے تھے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے