اسلام آباد: آئی الیون میں غیر قانونی افغان بستی کے خلاف آپریشن دوسرے روز بھی جاری-

0,,18618916_401,00

اسلام آباد انتظامیہ کی طرف سے سیکٹر آئی الیون ون میں واقع زیادہ تر افغان باشندوں کی ایک غیر قانونی کچی آبادی کو مسمار کرنے کے لیے ایک بڑے آپریشن کا آغاز گذشتہ روز کیا گیا۔ جس کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

اس آپریشن میں رینجرز کے دستے اور اسلام آباد پولیس کے پندرہ سو جوان بھی حصہ لے رہے ہیں، اس موقع پر علاقے کے مکینوں کی جانب سے پتھراؤ کی صورت میں ردِعمل بھی سامنے آیا، پتھراؤ کے بعد پولیس نے بھی مظاہرین پر لاٹھی چارج اور شیلنگ کردی-

تاہم آج پولیس نے گذشتہ روز مزاحمت کرنے والے چھیاسٹھ افراد کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کر دیاہے، دالت نے پولیس کی استدعا پرملزمان کا چاراگست تک جسمانی ریمانڈ منظورکرلیا۔

بتایا جاتا ہے کہ افغان جہاد کے دور میں یہاں پر بڑی تعداد میں افغان مہاجرین آ کر آباد ہوگئے تھے، جو واپس نہیں گئے۔کافی سال سے ان کو نوٹس بھجوائے جاتے رہے کہ وہ یہ جگہ خالی کر دیں لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا, ایک اندازے کے مطابق اس بستی میں قریب آٹھ ہزار افراد رہ رہے ہیں۔

ترجمان سی ڈی اے کا کہنا ہے کہ سیکٹر آئی الیون کی غیرقانونی کچی بستی سی ڈی اے کے الاٹ شدہ سیکٹر پر قائم ہے، سیکڑوں الاٹیز سی ڈی اے کو ادائیگی کے باوجود پلاٹ حاصل کرنے سے محروم ہیں، سی ڈی اے اور پولیس کئی سالوں سے قبضہ حاصل کرنےمیں ناکام رہے تھے۔

اب تک دوسوسے زائد کچے مکانات گرادیئے گئے ہیں،سی ڈی اے انتظامیہ کی طرف سے گزشتہ روزگرائے گئے مکانوں کا ملبہ اٹھانے کا کام بھی جاری ہے-

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ہزاروں افراد کو بے گھر تو کیا جارہا ہے ، لیکن وہ جائیں گے کہاں؟
کیا یہ مزید مسائل کا پیش خیمہ تو نہیں؟

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے