محرم سے قبل فورتھ شیڈول میں شامل 14 افراد ’گھروں سے غائب‘

راولپنڈی: پولیس اور محکمہ انسداد دہشت گردی کے نظر نہ رکھنے کی وجہ سے انسدادِ دہشت گردی ایکٹ 1997 کے فورتھ شیڈول میں ڈالے گئے کالعدم تنظیموں کے 14 کارکنان محرم کی آمد سے قبل اپنے گھروں سے غائب ہیں۔

میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق پولیس کو مطلع کیے اور ضمانتی مچلکے جمع کرائے بغیر گھروں سے غائب ہونے والے افراد کا تعلق القاعدہ سمیت تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)، سپاہ صحابہ، سپاہ محمد اور جماعت اسلامی سے ہے۔

واضح رہے کہ فورتھ شیڈول میں شامل 227 افراد میں سے 37 کا تعلق ضلع راولپنڈی، 11 کا تعلق جہلم، 32 کا تعلق چکوال اور 147 کا تعلق اٹک سے ہے۔

گھروں سے غائب ہونے والے 14 افراد میں سے 7 افراد اٹک سے تعلق رکھتے ہیں۔

چکوال سے تعلق رکھنے والا ایک ملزم مئی 2016 سے گھر سے غائب ہے تاہم پولیس کی جانب سے نہ ہی اس کے خلاف کوئی قانونی کارروائی کی گئی اور نہ ہی ضمانتی مچلکہ وصول کیا گیا۔

انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) عارف نواز خان پولیس کو واچ لسٹ میں شامل تمام کالعدم تنظیموں کے کارکنان کی کڑی نگرانی یقینی بنانے کی ہدایت کرچکے ہیں جبکہ اشتہاریوں اور مجرمان کی فہرست کا جائزہ لینے کا بھی حکم جاری کیا گیا ہے۔

سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق، گھروں سے لاپتہ ہونے والے 6 افراد کا تعلق راولپنڈی سے ہے جن میں ایک مذہبی اسکالر بھی شامل ہے۔

مذکورہ اسکالر یکم اپریل جبکہ سپاہ صحابہ سے منسلک ایک ملزم اگست سے اپنے گھر سے غائب ہے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ رواں سال مئی سے دیگر تین افراد کا بھی کوئی سراغ موجود نہیں۔

دوسری جانب اٹک میں القاعدہ سے تعلق رکھنے والے 2 افراد، ٹی ٹی پی سے منسلک 4 افراد جبکہ حزب المجاہدین کا ایک ملزم بھی اگست سے اپنے گھروں پر موجود نہیں۔

سی ٹی ڈی سے وابستہ ایک سینئر پولیس عہدیدار کے مطابق سٹی پولیس افسر اور ضلعی پولیس افسر فورتھ شیڈیولرز سے ضمانتی مچلکے وصول کرنے کے ذمہ دار ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اگر کوئی فرد قانون کے مطابق عمل کرنے میں ناکام ہوتا ہے تو اس کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کی متعلقہ دفعات کے تحت علیحدہ مقدمہ درج ہونا چاہیے۔

خیال رہے کہ انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت فورتھ شیڈول میں شامل ہر فرد کو اپنے گھر سے روانگی اور واپسی پر پولیس کو آگاہ کرنا ضروری ہے اور ان افراد کو اپنے متعلقہ تھانے میں ضمانتی مچلکہ بھی جمع کرانا ہوتا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے