خدا کرے میرا تجزیہ غلط ثابت ہو

خدا کرے میرا تجزیہ غلط ثابت ہو

ممتاز قادری کی پھانسی کے بعد پنجاب میں بریلوی مکتبہ فکر چند علماء نے ممتاز قادری کی لاش کو لیکر ایک مہم شروع کی جس کی زد میں علماء حکمران اور میڈیا آیا

جس جس نے ممتاز قادری کی مخالفت کی اسی کو نشانے پر رکھا گیا پھر جوں جوں وقت گزرتا گیا معاملات آگے بڑھتے گئے_ تحریک لبیک یارسول اللہ وجود میں آئی تحریک لبیک کے پلیٹ فارم سے افغانستان کے ایشوز پر بات ہونے لگی کشمیر برما فلسطین عافیہ صدیقی کے حوالے سے پوری شدومد کیساتھ گفتگو ہوتی انڈیا کو دھمکیاں دی جاتیں اور مودی کو تڑیاں لگائی جاتیں غرض ہر وہ کام شروع ہوا جو دیوبندیوں کا خاصہ تھا_ تقاریر سے اگر یارسول اللہ کے نعرے ہٹا دیے جائیں تو سننے والا یہ فرق نہیں کر سکے گا کہ اسٹیج دیوبندیوں کا ہے یا بریلویوں کا_

خیر دو معاملات ایسے ہیں جو آنے والے وقت کی نشاندہی کر رہے ہیں_ دیوار پر صاف لکھا ہے کہ آئندہ کیا ہو گا _

برما کا ایشو اٹھا تو لبیک کے اسٹیج سے اشرف جلالی جلال میں آئے اور برما فوج بھیجنے کی بات کی_

حضرت گویا ہوئے کہ برما فوج بھیجی جائے اگر فوج نہیں بھیجی جاتی تو ہمیں اجازت دی جائے تاکہ ہم جا کر لڑیں_ اسٹیج سے جہاد کے نعرے بلند ہوئے اور جذبات کو گرمایا گیا_

دوسرا واقعہ یہ ہوا کہ این اے ایک سو بیس پر لبیک والوں نے الیکشن لڑا اور آٹھ ہزار کے قریب ووٹ لیے_

یہ دونوں معاملات معمولی نہیں_

بریلوی مکتبہ فکر کے اسٹیج سے یہ باتیں کرنے کا مطلب ہے کہ وقت بدل چکا ہے_ اگر میں مبہم الفاظ کا سہارا لینے کی بجائے کھل کر لکھوں تو صاف نظر آ رہا ہے کہ دیوبندیوں اور حافظ سعید کو آرام دینے کا فیصلہ ہو چکا ہے اب ان سے ہاتھ اٹھا لیا گیا ہے _ حافظ سعید اور مسعود اظہر کا نام ایک مدت سے عالمی میڈیا پر لیا جا رہا ہے_ دنیا کہہ رہی ہے کہ انکو روکو_ اب حافظ سعید اور مسعود اظہر کا کھیل بند ہونا چاہیے_ عالمی کی دباو کی وجہ سے پیچھے ہٹنے کی پالیسی تو اختیار کی جا رہی ہے ان کو الیکشن میں بھی اتار دیا گیا ہے مگر ایک نئی فوج تیار کی جا رہی ہے جو آئندہ ان بزرگوں کی سیٹ سنبھالے گی_ انتظار کریں لبیک کی کوکھ سے کب کوئی جیش محمد یا لشکر طیبہ برآمد ہوتی ہے_ نوجوانوں کے ذہن تیار ہو جائیں پھر کشمیر برما افغانستان کے ایشوز پر بھی ایک جماعت وجود میں آ جائے گی_

اور یقینا یہ بدقسمتی ہو گی_ دیوبندیوں کو کچھ حالات نے بھی سمجھا دیا ہے اور کچھ دنیا میں بھی بدنامی ہو گئی تھی_ اب چہرے بدلنے کا فیصلہ ہوتا دکھ رہا ہے_

دوسرا پہلو سیاسی ہے سیاسی طور پر لبیک تحریک دیگر مذہبی جماعتوں کیساتھ مل کر نون لیگ کا ووٹ توڑ سکتی ہے اور یقینا توڑے بھی جائیں گے ممتاز قادری کی لاش دو ہزار اٹھارہ میں مسئلہ بنا سکتی ہے اور یہ مسئلہ زیادہ دیر نہیں چل سکے گا حادثاتی طور پر نمایاں ہونی والی جماعتیں بلبلہ ہی ثابت ہوتی ہیں_ سیاسی میدان میں زندہ رہنے کے لیے لاشیں نہیں نظریہ چاہیے ہوتا ہے جو ابھی تک کہیں نظر نہیں آ رہا_ جذباتی سی فضا ہے جو بنی ہوئی ہے_ مگر جذبات کب تک چلتے ہیں_

خدا کرے میرا تجزیہ غلط ثابت ہو

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے