نوازشریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر اسلام آباد ایئرپورٹ سے گرفتار

سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو لندن سے اسلام آباد پہنچنے پر قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم نے گرفتار کرلیا۔

نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز اور ان کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر پاناما پیپرز کیس کے فیصلے کی روشنی میں نیب کی جانب سے دائر ریفرنس کے سلسلے میں احتساب عدالت میں پیش ہونے کے لیے آج (9 اکتوبر) صبح لندن سے قطر ایئرویز کی پرواز کے ذریعے اسلام آباد کے بینظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچے تھے۔

ایئرپورٹ پر لینڈ کرتے ہی نیب لاہور کی ٹیم نے مریم نواز اور ان کے شوہر کو روک لیا، تاہم بعدازاں سابق وزیراعظم کی صاحبزادی کو جانے کی اجازت دے دی گئی جبکہ ان کے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو گرفتار کرلیا گیا۔

اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما آصف کرمانی سمیت لیگی کارکنان کی بڑی تعداد مریم نواز اور ان کے شوہر کے استقبال کے لیے ایئرپورٹ پر موجود تھی۔

ایئرپورٹ پر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی گرفتاری کے بعد لیگی کارکنان مشتعل ہوگئے اور نیب ٹیم کی گاڑی پر چڑھ گئے جبکہ کچھ کارکنان گاڑی کے سامنے لیٹ گئے۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما آصف کرمانی نے جنونی کارکنان کو نیب ٹیم کی گاڑی کے سامنے سے ہٹنے کی ہدایت کی جسے کارکنان نے نظر انداز کردیا اور نیب ٹیم کی گاڑی کو گھیرے میں لے کر نعرے بازی کرتے رہے۔

بعد ازاں نیب ٹیم لیگی کارکنان کی جانب سے آدھے گھنٹے طویل مزاحمت کے بعد کیپٹن (ر) صفدر کو ایئرپورٹ سے باہر نکالنے میں کامیاب ہوئی جس کے بعد انہیں نیب ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد لے جایا گیا۔

نیب ٹیم جیسے ہی کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو لے کر نیب ہیڈ کوارٹر پہنچی تو لیگی کارکنان بھی وہاں پہنچ گئے اور دھرنا دے دیا۔

کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو نیب ریفرنس کے سلسلے میں آج (9اکتوبر) صبح اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا جبکہ ان کی اہلیہ مریم نواز بھی عدالت میں پیش ہوں گی۔

پاکستان آمد سے قبل لندن میں اپنی رہائش گاہ سے ایئرپورٹ روانگی کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ ’جب کسی کا دامن صاف ہوتا ہے تو وہ عدالتوں سے گھبراتا نہیں ہے، ہم صرف عدالتوں میں پیش ہونے کے لیے ہی پاکستان واپس جارہے ہیں‘۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے رواں ماہ 2 اکتوبر کو ہونے والی سماعت کے دوران نواز شریف کے صاحبزادوں حسن نواز، حسین نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کے خلاف عدالت میں پیش نہ ہونے پر ناقابلِ ضمانت وارنٹ جبکہ مریم نواز کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے پاناما پیپرز کیس کے فیصلے میں دی گئی ہدایات کی روشنی میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے نواز شریف اور ان کے صاحبزادوں کے خلاف 3 ریفرنسز دائر کیے گئے تھے جبکہ مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کا نام ایون فیلڈ ایونیو میں موجود فلیٹس سے متعلق ریفرنس میں شامل ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے