ٹوئٹر نے ٹویٹس کو بُک مارک کرنے کی سہولت پیش کردی

لندن: ٹوئٹر نے اپنے صارفین کےلیے اکاؤنٹ پر ایک نیا بک مارک فیچر پیش کیا ہے جس کے تحت وہ ٹویٹس کو بک مارک کرکے ذاتی طور پر انہیں دیکھ سکیں گے۔ ٹوئٹر کے پروڈکٹ مینیجر کے مطابق اس آپشن کو ’سیو دی لیٹر‘ کا نام دیا گیا ہے جس میں خاص ٹویٹس کو بک مارک کرکے لائک اور ری ٹویٹ کرنے میں سہولت حاصل ہوگی۔

ٹوئٹر کے موبائل ورژن پر ’شیئر وائیا ڈی ایم‘ کے برابر میں ’ایڈ ٹو بک مارک‘ کا آپشن پیش کیا گیا ہے۔ اس آپشن کے ذریعے کسی بھی ٹویٹ یا لنک کو بعد میں دیکھنے کےلیے محفوظ کیا جاسکتا ہے۔ ٹوئٹر میں پروڈکٹ ڈویلپمنٹ ہیڈ کائتھ کولمین کے مطابق صارفین ایک عرصے سے اس فیچر کا تقاضا کررہے تھے اور خصوصاً جاپانی صارفین اس پر زیادہ اصرار کررہے تھے۔
فی الحال اس فیچر پر اندرونی طور پر کچھ تجربات ہورہے ہیں اور چند صارفین کی جانب سے رائے پر غور کیا جارہا ہے جو اسے استعمال کررہے ہیں۔ تاہم اس کے عوامی ریلیز کی حتمی تاریخ نہیں بتائی گئی ہے۔

واضح رہے کہ اسی ماہ ٹوئٹر نے اپنے الفاظ کی تعداد دوگنا کرنے کا اعلان بھی کیا تھا جسے بہت سراہا جارہا ہے۔ الفاظ میں اضافہ بھی جاپان اور چین کے صارفین کی درخواست پر کیا گیا ہے کیونکہ وہ اپنی زبان میں ٹویٹ کرتے وقت اپنا پیغام اچھی طرح نہیں بھیج سکتے۔

یہ بھی یاد دلاتے چلیں کہ اس وقت کم و بیش تمام ویب براؤزرز میں کسی بھی پیج کو بک مارک کرنے کی سہولت موجود ہے لیکن یہ پہلا موقعہ ہے کہ جب ٹوئٹر کی جانب سے ٹویٹس کو بک مارک کرنے کی سہولت پیش کی گئی ہے۔ اس طرح کے فیچرز واٹس ایپ میں اور فیس بک پیجز پر پہلے سے دستیاب ہیں جن کے تحت آپ کسی خاص فرد یا گروپ میں کی جانے والی گفتگو کو (واٹس ایپ پر) سب سے اوپر رکھ سکتے ہیں جبکہ کسی فیس بک پیج یا گروپ میں ’’پن ٹو دی ٹاپ‘‘ نامی فیچر استعمال کرتے ہوئے کسی بھی پوسٹ کو ہمیشہ سب سے اوپر رکھا جاسکتا ہے۔

یوں لگتا ہے کہ نئی تبدیلیوں کے ذریعے ٹوئٹر اب خود کو واٹس ایپ اور فیس بک کے مدمقابل لانے کی بھرپور تیاری میں مصروف ہے۔ یہ بات اس لیے بھی کہی جاسکتی ہے کیونکہ اس سال ٹوئٹر کے صارفین کی تعداد صرف 33 کروڑ کے لگ بھگ رہی ہے جبکہ فیس بک کے صارفین 2 ارب سے زیادہ ہوچکے ہیں۔

دوسری جانب فیس بک ہی کے فراہم کردہ میسجنگ پلیٹ فارمز یعنی واٹس ایپ اور فیس بک میسنجر، دونوں میں سے ہر ایک کے صارفین کی تعداد 1 ارب 30 کروڑ کے قریب پہنچ چکی ہے۔ یعنی ٹوئٹر اپنی تمام خوبیوں کے باوجود ان سب سے بہت پیچھے رہ گیا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے