اثاثہ جات ریفرنس؛ اسحاق ڈار کے وکیل اور نیب پراسیکیوٹر میں گرما گرمی

اسلام آباد: وزیر خزانہ اسحاق ڈار آمدن سے زائد اثاثہ جات بنانے کے ریفرنس میں پانچویں بار احتساب عدالت میں پیش ہوگئے۔

جرح کے دوران ملزم اسحاق ڈار کے وکیل خواجہ حارث اور نیب کے پراسیکیوٹر عمران شفیق کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا جب کہ اسحاق ڈار کمرہ عدالت میں تسبیح پڑھتے رہے۔

وکیل اسحاق ڈارنے نیب پراسیکیوٹر سے کہا کہ آپ بیٹھ جائے اور گواہ پر مجھے جرح کرنے دیں۔ اس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ آپ کی تو خواہش ہے کہ ہم عدالت سے ہی چلے جائیں مگر ہم جائیں گے نہیں، گزشتہ سماعت میں بھی ہمیں کورٹ سے نکالنے کی کوشش کی گئی تھی۔ خواجہ حارث نے کہا کہ گواہ جھوٹ بول رہا ہے اور ایک جھوٹ کو چھپانے کے لئے دوسرا جھوٹ بولنا پڑتا ہے۔

گواہ طارق جاوید نے ای میل کی کاپی وکیل صفائی اور عدالت کو فراہم کرتے ہوئے کہا کہ بینک ہیڈ آفس کے ساتھ تمام ای میلز کے تبادلے کا ریکارڈ پیش کر دیا ہے، اس کے علاوہ اور کوئی ای میل نہیں۔ نیب پراسیکیوٹر نے موقف اختیار کیا کہ ملزم کے وکیل خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ گواہ کو ای میل ہی نہیں ملے گی، لیکن گواہ نے تمام تفصیلات عدالت میں پیش کر دیں، انہوں نے ای میل مانگی وہ بھی لے آئے ہیں، اب ملزم کے وکیل عدالت کا وقت ضائع نہ کریں۔

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار آمدن سے زیادہ اثاثے بنانے کے الزام میں نیب کی جانب سے دائر ریفرنس میں احتساب عدالت میں پیش ہوئے تاہم ان کے وکیل خواجہ حارث سپریم کورٹ میں دیگر مقدمات میں مصروف ہونے کی وجہ سے نیب کورٹ نہ پہنچ سکے جس کے باعث سماعت 12 بجے تک ملتوی کردی گئی تھی۔ جونیئر وکیل نے بتایا کہ خواجہ حارث سپریم کورٹ میں مصروف ہیں۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کہا کہ دن بارہ بجے کے بعد کیس کی سماعت کریں گے۔

جونیئر وکیل نے عدالت سے گزارش کی کہ اسحاق ڈار کو جانے کی اجازت دی جائے کیونکہ انہیں سرکاری امور بھی دیکھنے ہوتے ہیں۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اجازت دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ قانونی کارروائی ملزم کے سامنے ہونی چاہیے، عدالت میں حاضری ملزم کے لئے بھی بہتر ہوتی ہے، اسحاق ڈار کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر بحث خواجہ حارث کے آنے پر ہوگی۔

واضح رہے کہ آج ریفرنس کی سماعت میں احتساب عدالت میں استغاثہ کے دو گواہ بیانات ریکارڈ کرائیں گے جن میں نجی بینک کے افسران طارق جاوید اور مسعود غنی شامل ہیں جب کہ وزیر خزانہ کے وکیل خواجہ حارث ان پر جرح کریں گے۔ طارق جاوید کو عدالت نے ای میل کے ریکارڈ سمیت طلب کیا ہے۔ اس سےقبل 4 اکتوبر کو استغاثہ کے پہلے گواہ اور 12 اکتوبر کو دوسرے گواہ کا بیان قلمبند کیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ 27 ستمبر کو عدالت نے اسحاق ڈار پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام کی فرد جرم عائد کی تھی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے