نیب کی وجہ سے انصاف کی بنیادیں ہل گئیں، سپریم کورٹ

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے قومی احتساب بیورو پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیب جس پر چاہتا ہے ظلم کرتا ہے اور جسے چاہے چھوڑ دیتا ہے۔

سپریم کورٹ میں محکمہ تعلیم سندھ میں غیر قانونی بھرتیوں میں ملوث ملزمان کی ضمانتوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس اعجازافضل کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ملزمان کی ضمانت کی درخواستوں پر فیصلے محفوظ کرلئے۔ دوران سماعت عدالت نے نیب کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کیا۔

جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ غیر قانونی طور پر بھرتی ہونے والوں کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی۔ جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ نیب کارویہ اب ناقابل برداشت ہورہا ہے، نیب کی وجہ سے انصاف اور میرٹ کی بنیادیں ہل گئی ہیں، نیب جس پر چاہتاہے ظلم کرتا ہے اور جسے چاہے چھوڑ دیتاہے۔

جسٹس مقبول باقر نے ریمارکس دیے کہ نیب نے ملزمان کے خلاف دہرا رویہ اپنا رکھا ہے، بڑے بڑے کرپشن اسکینڈلز کو نیب چھوتا تک نہیں ہے، کسی کو گرفتار کرلیا جاتا ہے اور باقی کو ضمانت لیکر چھوڑدیاجاتاہے۔

ملزمان کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ سندھ اور پنجا ب کے لئے نیب کامعیار مختلف ہے، شرجیل میمن کو تواٹھاکر اندر پھینکا جب کہ کیپٹن صفدر اور اسحاق ڈار کے مچلکے لے لئے۔ نیب کے وکیل نے کہا کہ احتساب عدالت کاحکم غلط ہے اسے چیلنج کریں گے، اسحاق ڈار ،کیپٹن صفدر کی ضمانتوں کاحکم جلد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیاجائے گا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے