سر رہ گزر انکل سام! وائسرانہ انداز قبول نہیں

امریکی وزیر خارجہ ٹلرسن کا سرد استقبال، دفتر خارجہ کے جونیئر افسر ایئر پورٹ لینے گئے، امریکی وزیر خارجہ نے آنے سے پہلے کابل میں ہی کہہ دیا ڈو مور یہ ٹِلرسن کوئی ’’ٹیلرسن‘‘ ہیں کہ ہاتھ میں قینچی اور فیتہ لئے پاکستان آ دھمکے پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ کسی امریکی وزیر کا گرم استقبال نہیں کیا گیا، شاید ہمارے صاحبان اقتدار کو ہیوسٹن پر اپنے ساتھ ہونے والا حسن سلوک آخر یاد آ ہی گیا، ہمارے وزیر خارجہ کو آج وضاحت کے لئے سینیٹ میں طلب کر لیا گیا، چیئرمین سینیٹ کو امریکی وزیر خارجہ کا لہجہ اور وائسرائے جیسے بیانات اچھے نہیں لگے، ہم نے ابتدا سے امریکہ کو باس ازم کی عادت ڈال دی ہے، اس نے جو کہا ہم نے کیا، ایک ڈرون تک نہیں گرایا، ہم سمجھتے ہیں دہشت گردی کے خلاف جنگ صرف پاکستان لڑ رہا ہے، باقیوں نے تو دہشت گرد پیدا کئے، اور پھر پاکستان کو بدنام کرنے کے لئے ڈومور کے مکروہ مطالبے کرتے رہے، امریکہ ہو یا اس کے حواری پاکستان پر چڑھے چلے آتے ہیں اور بہ نظر حقارت دیکھتے اور بولتے ہیں، پاکستان کو اب اپنی خود مختاری امریکہ کو محسوس کرانا ہو گی، امریکہ سے مشروط تعاون اور دوستی یہ کہہ کر کی جا سکتی ہے کہ وہ بھارت کو افغانستان سے نکال باہر کرے، مگر ’’ٹیلرسن‘‘ تو بھارت چلے گئے ہیں، اور وہاں خوب پذیرائی پائیں گے کیونکہ بھارت امریکہ کے اپنوں میں سے ہے، اور ہمیں تو وہ ٹاسک پر ٹاسک دیتا رہے گا، یہ ڈکٹیشن ختم ہونے کے آثار تو دکھائی دینے لگے ہیں، جب ہم کرپشن کو مکمل دیس نکالا دیں گے اسی روز سے امریکہ کی ڈو مور پالیسی کا بھی خاتمہ ہو جائے گا کیونکہ دیانتدار حکمران ہی سر اٹھا کر عالمی برادری میں چل سکتے ہیں، دل میں کردار میں چور ہو گا تو انداز بھی غلامانہ ہو گا اور امریکہ کا لہجہ بھی وائسرانہ ہو گا۔
٭٭٭٭
احتساب کی لَے تیز کرو
ایف بی آئی، نیب نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کو بتایا ہے اینٹی کرپشن قوانین کے ذریعے معلوم کیا جا سکتا ہے دبئی کی رئیل اسٹیٹ میں ساڑھے آٹھ کھرب روپے کی سرمایہ کاری کرنے والے پاکستانی کون ہیں، نیب نے مزید بتایا انسداد منی لانڈرنگ کے حوالے سے بھی اس معاملے کی تحقیقات کر سکتے ہیں۔ حیرانی ہے پاکستان میں اتنا پیسہ ہے کہ نئی سے نئی اربوں کھربوں کی منی لانڈرنگ سامنے آ رہی ہے، اب تو اقاموں کی سمجھ آنے لگی ہے، پاناموں کی سمجھ آنے لگی، ایک پاناما کیا کھلا کتنے پاجامے کھل گئے، بے نقاب ہونا بھی بہت پیچھے رہ گیا، اب تو بے حساب کا زمانہ ہے بے لاگ احتساب ہونا چاہئے، کیا اس ملک میں اتنی دولت ہے کہ یہاں سے لوٹ کر باہر محفوظ کرنے کی داستان ختم ہونے میں نہیں آ رہی ہے، اس کے باوجود عوام غریب، ملک غریب جس طرف دیکھو غریب ہی غریب، ان غریبوں کے پاس اتنا پیسہ کہاں سے آیا، اس کی تحقیقات کرنا چاہئے، کیا غریبوں کے نام پر بھیک مانگی اور پھر لانڈرنگ کی جاتی ہے، بھکاری تو پھر بھی اللہ کے نام پر مانگتا ہے یہ کیسے امیر کبیر بھکاری ہیں کہ غریب کا نام لے کر کشکول آگے کر دیتے ہیں، یہ اشرافیہ ہے یا کشکول ہے، اور تعجب خیز بات ہے کہ اشرافیہ میں جمہوریت کے دیوانے اور ستر سالہ دور کے حکمران ہی شامل ہیں، یہ اشرافیہ ہے کہ کوئی ’’اشراریہ‘‘ کہ ان کی لوٹ مار کا شر نہ شمار میں نہ حساب میں، خدا کرے کہ نیب کے نئے چیئرمین کو اللہ تعالیٰ ہمت و حوصلہ دے اور وہ یہ مسروقہ مال واپس اور چوروں کو لوہے کی چوڑیاں پہنا سکیں، عاقبت سنوارنے کا سنہری موقع ہے، ضائع نہ کیا جائے، دبئی برادر اسلامی ملک ہے اسے معلوم نہیں کہ اس سے اقامے کس غرض کے لئے حاصل کئے جاتے ہیں۔
٭٭٭٭
الزام لگانا آسان شواہد لانا مشکل
گلالئی رکن اسمبلی رہے گی، الیکشن کمیشن میں عمران کی درخواست مسترد۔ دھرنے میں 47کروڑ کی منشیات سپلائی کی گئیں:عائشہ گلالئی عمران کے طالبان سے رابطے ہیں، پی ٹی آئی کی حکومت آئی تو اسمگلر خوش اور خواتین پر حملے بڑھ جائیں گے، عائشہ گلالئی کی میڈیا سے گفتگو، عائشہ گلالئی نے جو انکشافات عمران خان کے حوالے سے کئے ہیں وہ ملک و قوم کے لئے نہایت خطرناک ہیں، ان کی مکمل تحقیقات ہونی چاہئے، تاکہ خان کا اصل چہرہ سامنے آئے اور عوام 2018میں دھوکہ کھانے سے بچ جائیں، گلالئی کی باتوں سے لگتا ہے کہ وہ غیرت مند خاتون اور پاکستان کے مفادات بارے پریشان ہیں، مگر اب وقت آ گیا ہے کہ اگر عمران ایک منشیات سپلائر شخصیت ہے تو اس معاملے کو عدالت کے کٹہرے میں لے جا کر ثابت کرنا ہو گا تاکہ معلوم ہو سکے کہ عائشہ نے جو کہا وہ سچ کہا، ہم سمجھتے ہیں لگائے گئے الزامات جھوٹ ثابت کرنے کے لئے خان صاحب کو عدالت عظمیٰ سے رجوع کرنا ہو گا، ورنہ قوم انہیں داغدار سمجھ لے گی، تحریک انصاف، عدالت سے استدعا کرے کہ عائشہ گلالئی نے خان صاحب پر جو گمبھیر الزامات لگائے وہ ان کو ثابت کرنا ہو ںگے، کیونکہ اب یہ اس کی اپنی ساکھ کا مسئلہ ہے اور قومی مفادات کا معاملہ بھی۔
٭٭٭٭
اہلیت روگ بن جائے تو اس کو چھوڑنا اچھا
….Oامریکی وزیر خارجہ کا خواجہ آصف نے ایئر پورٹ پر استقبال نہ کیا،
خواجہ صاحب کو سلام، انہوں نے ٹھنڈ ڈال دی،
….Oسراج الحق:امریکی افواج کی موجودگی تک افغانستان میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔
یہ بات سولہ آنے درست، ہمیں اب ڈو مور سننے کے بجائے امریکہ سے افغانستان چھوڑنے کا مطالبہ کرنا چاہئے،
….Oچیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال:نیب کے کام میں تبدیلی اور احتساب اب نظر آئے گا۔
قوم کی نظر 6X6ہے، چاند نظر آنے پر سب گواہی دیں گے۔
….Oرانا ثناء اللہ کی نا اہلی کے لئے دائر انٹرا کورٹ اپیل لاہور ہائیکورٹ نے سماعت کے لئے منظور کر لی۔
رانا صاحب بھی اگر خدانخواستہ نا اہل ہو گئے تو یہاں اہل افراد کا قحط پڑ سکتا ہے ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے