کارگو ٹرین سروسز نے چین کو یورپ کے 34شہروں سے منسلک کر دیا

( وان یئو)

چین اور یورپ کے مابین مال گاڑیوں کی آمدورفت میں اضافے کے حوالے سے ایک ورکنگ اجلاس کا انعقاد چند دن قبل مرکزی چین کے صوبے ئینان میں ژانگ ژو منعقد ہوئی جس میں یورپ اور چین کے مابین چلنے والی مال گاڑیوں کے ھوالے سے بین الاقوامی تعاون کو بڑھانے کے حوالے سے امور کا جائزہ لیا گیا۔ اس حوالے سے حالیہ جاری اعدادوشمار کے مطابق یورپ کے بارہ ممالک کے چونتیس شہروں کیساتھ چین کا ریلوے نظام منسلک ہے۔ اور چین اور یورپ کے مابین مال گاڑیوں کا حوالے نقل وحمل میں اضافے کا عندیہ دیا گیا ہے۔ اس ضمن میں گزشتہ ہفتے ورکنگ اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس میں چین اور یورپی ممالک کے ستر ریلوے مندوبین نے ترجمانی کی یورپی ممالک میں شامل جن ممالک کے ریلوے افسران نے اس ورکنگ اجلاس میں شمولیت کی ان میں بیلا روس، جرمنی ، قا زقستان، منگولیا، پولینڈ اور روس نے باہمی معاونت کے حوالے سے متعلق امور اور منصوبہ بندی اور ممکنہ تعاون کے حوالے سے تمام عوامل کا جائزہ لیا۔ اس ضمن میں یورپ اور چین کے مابین فرئیٹ ٹرینوں کے حوالے سے قائم ورکنگ گروپ کا یہ پہلا با ضابطہ اجلاس تھا۔ اس طرح سے اس کانفرنس کے انعقاد نے چین اور یورپ کے مابین کارگو ٹرینوں کی آمدورفت کے حوالے سے باہمی تعاون کو بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ چائینہ۔ یورپ فرئیٹ ٹرین سروس اور چائینہ ریلوے ایکسپریس برائے یورپ بنیادی طور پر چین اور یورپ کے مابین ایک فعال کارگو ٹرین سروس ہے جو بیلٹ اینڈ روڈ پروگرام سے منسلک ممالک کے مابین فعال ہے اور یہ کارگو ٹرین اپنے فکس روٹ اور شیڈول کے مطابق یورپ کے بارہ ممالک کو چین سے منسلک کیئے ہوئے ہے۔ اس طرح سے چین اور یورپ کے مابین مال گاڑیوں کے حوالے سے چھ سال قبل جو سروس شروع کی گئی تھی اس حوالے چائینہ کارپوریشن کے اعدادوشمار کے مطابق اس کارگو سروس کے آغاز سے اب تک کارگو ٹرین یورپ اور چین کے مابین پانچ ہزار وزٹ مکمل کر چکی ہے۔ جن میں سے آدھے وزٹ رواں سال 2017میں مکمل ہوئے ہیں۔ اور چین کو یورپ کے چونتیس شہروں کیساتھ ملا کر اس کارگو ٹرین کے57روٹس پر کارگو ٹرین سروس بحال ہے۔ 2016میں چین اور یورپ کے مابین سفر کرنے والی ٹرینوں کی تعداد 1700تک پہنچ چکی تھی جن میں 1130آئوٹ بایونڈ ٹرین تھیں جبکہ 572ان بائونڈ ٹرینز تھیں اس طرح سالانہ کی بنیاد پر ان ٹرینوں کی تعداد میں 109فیصد اضافہ ہوا ہے۔ چین اور یورپ کے مابین یہ ریلوے ٹریک 13052کلومیٹر طویل ہے جو مشرقی چین کے شہرائیوو سے شروع ہو کر الاٹا پاس سے گزرتے ہوئے میڈرڈ تک پہنچتا ہے اور اس ریلوے ٹریک کا افتتاح نومبر2014میں ہوا تھا۔ یوں مشرقی چین کے شہر ائیوو سے شروع ہو کر یہ ٹریک میڈرڈ تک پہنچنے کے لیے 9 روٹس سے گرزرتا ہے اس روٹ پر پانچ لاجسٹک سنٹرز قائم کیئے گئے ہیں جبکہ آٹھ سمندر پار وئیر ہاوسز قائم کیئے گئے ہیں۔ اور مجموعی طور پر یہ 34ممالک میں پھیلے ہوئے ہیں۔ بنیادی طور پر یہ مال گاڑیاں آٹھ بڑے چینی صوبوں میں سامان کی نقل وحمل کو یقینی بناتی ہیئں اور ان صوبوں میں ژی جیانگ، گوانگ ڈونگ، جیانگسو، انویی، اور شنگاہی شامل ہیں اور یہ مال گاڑیاں چائینہ میڈ مصنوعات جن میں چھوٹی بنیادی ضروریاتِ زندگی، کپڑے، بیگ اور مختلف آلات شامل ہیں ان کی نقل وحمل کرتے ہیں۔ سمندر پار پراجیکٹس میں شامل چائینہ ۔ بیلاروس انڈسٹریل پارک، اور چھوٹی اشیاء سے متعلق ائک ہول سیل مارکیٹ جو چینی وارسا میں قائم ہے وہ بھی اپنی بنیادی اشیاء کی نقل و حمل کے لیے ان سروسز کو استعمال کرتی ہیں۔ اس حالیہ کانفرنس کے انعقاد کے موقع پر ریلوے اتھارٹیز برائے چین، بیلاروس، جرمنی قاز قستان، منگولیا، پولینڈ، اور روس نے اس کارگو ٹرین سروس کے حوالے سے باہمی تعاون کے فروغ کے حوالے سے ایک معاہدہ پر دستخط بھی کیئے تاکہ اس معاونت کو عمل کو مزید وسعت دی جا سکے۔ اس معاہدہ کے حوالے سے چائینہ رئلوے کارپوریشن نے مزید بتایا کہ چائینہ اور یورپی ممالک اس معاہدے کی شرائط کو پورے کرنے کے حوالے سے بہت حد تک پر عزم ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس تین روزہ ورکنگ کانفرنس کے حوالے سے تمام تر ریلوے حکام نے آئیندہ سالوں کے حوالے سے منصوبہ بندی کو یقینی بنایا اور وسیع گیج کے حوالے سے سیکشنز کے اپریشن بارے عوامل اور آئیندہ کے لائحہ عمل ، اقدامات اور نئے ممبران کی شمولیت سے متعلق دیگر عوامل پر بھی اس ورکنگ کانفرنس میں بحث کی گئی۔۔۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے