سر رہ گزر دو بھیڑیوں کی یاری

امریکی وزیر خارجہ ٹلرسن نے کہا ہے، بھارت کو خطے کا لیڈر بنائیں گے۔ پاکستانی حکومت کو دہشت گرد تنظیموں سے خطرہ، پاکستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں برداشت نہیں کریں گے۔ جواب آں غزل تو یہ ہے کہ پاکستان کے وزیر خارجہ کہیں چین کو خطے کا لیڈر بنائیں گے۔ امریکہ نے اب کھل کر پاکستان کو نشانے پر لے لیا ہے کیونکہ اس نے خطے کے سب سے بڑے دہشت گردوں کے سہولت کار ملک بھارت کو پاکستان سے دہشت گردوں کا صفایا کرنے کا ٹاسک دے دیا ہے۔ پاکستان کو بھارت کی ضرورت ہے نہ وہ امریکہ سے مدد کا طالب، ٹلرسن کو اعلیٰ ترین پروٹوکول دیا جاتا تب بھی اس نے یہی ہرزہ سرائی سشما سوراج کے ساتھ مل کر کرنا تھی۔ پاک امریکہ تعلقات پر ٹلرسن نے ٹرمپ کے کہنے پر خط تنسیخ پھیر دی ہے، پاک چین دوستی، سی پیک، گوادر اور بھارت کی چودھراہٹ کو پاکستان کا تسلیم نہ کرنا ،یہ ہیں وہ تکالیف جن کا امریکہ طویل عرصے سے شکار ہے۔ حقیقت تلخ ہوتی ہے مگر اب یہ مان لینا چاہئے کہ بھارت کی طرح امریکہ نے بھی پاکستان کے وجود کو تسلیم نہیں کیا اس لئے دونوں مملکت خداداد پاکستان کے وجود کو مٹانے کے لئے ایک پیج پر ہیں۔ پاکستان کو کسی کی چودھراہٹ قبول ہے نہ خود خطے کا چودھری بننے کا خواہشمند ، پاکستان ایک آزاد غیرت مند، خود مختار مضبوط اور ایٹمی طاقت ہے۔ اس کے ثبوت گزشتہ سات دہائیوں کی تاریخ کا حصہ ہیں، امریکہ بھارت کے ذریعے پاکستان کو زیر دام لانے کے ایجنڈے پر چل رہا ہے اور مسئلہ کشمیر کے حل میں روڑے اٹکانا امریکہ کی واضح پالیسی ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں پر بھارتی ریاستی دہشت گردی کے خلاف کبھی امریکہ نے ایک لفظ تک نہیں کہا، ہمارے ہاں بھارت دہشت گردی کرارہا ہے، یہ ثابت کرتا ہے کہ پوری دنیا میں دہشت گردوں کے سہولت کار امریکہ اور بھارت ہیں۔
٭٭ ٭ ٭ ٭
تقویٰ، اخلاص اور حسن کارکردگی
امام کعبہ ڈاکٹر صالح بن حمید نے وفاقی کابینہ کو تلقین کی کہ ترقی کے لئےتین ضروری شرائط، تقویٰ، اخلاص اور حسن کارکردگی ہیں۔ پاکستان حکومت کی کابینہ خدا کو حاضر ناظر جان کر یہ بتائے کہ کیا یہ تینوں شرائط وہ پورا کرتی ہے؟ اور کیا آج مسلم امہ کے تمام ممالک میں تقویٰ، اخلاص اور حسن کارکردگی میں سے کوئی ایک خوبی یا صلاحیت موجود ہے؟ امام کعبہ نے بجا طور پر ملت اسلامیہ کے زوال کی داستان کو تین لفظوں میں بیان کردیا ہے۔ ملک تو کجا کسی اسلامی ریاست میں کوئی ایک فرد ان تین شرائط پر پورا اترتا ہے لمحہ فکریہ ہے جسے امام کعبہ نے اجاگر کردیا ہے۔ اب رب کعبہ کی قسم کہ امت مرحومہ پر اتمام حجت ہوچکا اس لئے عالم اسلام کو ایک پلیٹ فارم پر کھڑا ہونا ہوگا، کسی سے دشمنی مول لینے کی ضرورت نہیں، صرف ان تین شرائط پر یکجا ہونا لازم ہے۔ کیا 52اسلامی ممالک بین الاقوامی اسلامی مالیاتی ادارہ قائم کرکے گرتے ہوئے مسلم ریاستوں کو اٹھا نہیں سکتا؟ وقت کے تھپیڑے اور اغیار کی ریشہ دوانیاں بالآخر تمام کلمہ گو اسلامی ممالک کو خود کفیل بھی بنادیں گی اور دنیا کی سب سے بڑی عسکری قوت بھی۔ اس دنیا میں اسلامی دنیا کو اللہ تعالیٰ نے جتنے وسائل سے نوازا ہے ان کا عشر عشیر بھی غیر مسلم دنیا کے پاس نہیں، مگر باہمی انتشار جو خوفزدہ ہو کر طاغوتی قوتوں نے مسلمانوں میں پیدا کر رکھا ہے وہ راستے کی سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ مسلم امہ اگر ہوش میں آئے تو دنیا کی باگ ڈور اس کی منتظر ہے کہ اسے سنبھالے، آخر کیا وجہ ہے کہ مغرب پورا یورپ مسلم ریاستوں میں اپنی ایجنسیوں کا جال بچھائے ہوئے ہے۔ بھارت دنیا کا سب سے بڑا بتکدہہے جو توحید کی ٹھوکر پر ہے۔ امریکہ اپنے مقاصد کے لئے صرف بھارت کو پہلو میں لے کر سوائے رسوائی اور کسی بڑے نقصان کے کچھ حاصل نہیں کرسکے گا۔
٭٭ ٭ ٭ ٭
حلقہ این اے124
اگر کام کیا جائے تو نظر آتا ہے، یہ حوصلہ شکنی ہوگی اگر حلقہ این اے 124کے ایم این اے روحیل اصغر اور ان کے بیٹے خرم روحیل کی خدمات کی ستائش نہ کی جائے۔ گیس، پانی، بجلی لوگوں کی دہلیز تک پہنچا کر دم لیا، مستقل دفتر قائم کرکے ہمہ وقت حلقہ کے مکینوں کی شکایات کا ازالہ کررہے ہیں، خدا کرے کہ دیگر حلقوں میں بھی اسی جذبہ خدمت و اعانت سے کام لیا جائے۔ محدود فنڈز میں غیر محدود کام کرنا اگرچہ ممکن نہیں ہوتے مگر ان باپ بیٹے نے ایسا کر دکھایا۔ آج کے دور میں سیاست کو خدمت و عبادت سمجھنا مفقود نظر آتا ہے اور اگر اکا دکا کوئی ایسا کرتا ہے تو اس کی حوصلہ افزائی کو نظر انداز کردیا جاتا ہے۔ اس حلقے میں سڑکوں کا بڑا مسئلہ تھا لیکن اکثر و پیشتر گلیوں کی سڑکیں پختہ کردی گئی ہیں، ماسوا خالد عزیز بلاک سے متصل، مسجد اور بخاری ا سٹریٹ کی گلیاں ناپختہ ناہموار ہیں، مکین اس طرف بھی نظر کرم کے منتظر ہیں کہ کب کینال پوائنٹ سکیم کا آخری حصہ جو نیا سلامت پورہ بھی کہلاتا ہے، پختہ سڑکوں سے فیضاب ہو۔ امید ہے کہ جلد ہی اس حصے کی کچی ٹوٹی پھوٹی گلیوں کی بھی سنی جائے گی۔ اس کے علاوہ اسی حصے میں خالی پلاٹوں میں سدا بہار گندے پانی کے جوہڑ بھی ہیں ، جن پر ڈینگی سمیت ہر نسل کے مچھر افزائش پاتے ہیں اور اس مذکورہ ٹکڑے میں خالی پلاٹوں پر مال مویشی بھی بندھے ہوئے ہیں جن کے بول و براز کی مہک سے رہائشی خوب بدبو پاتے اور لطف ا ٹھاتے ہیں۔ ان گوالوں سے کوئی ڈر کے مارے کچھ بھی نہیں کہتا، بہرحال یہ چیز یہ مسائل بھی انشاء اللہ حل ہوجائیں گے۔
٭٭ ٭ ٭ ٭
نہ جب تک کٹ مروں میں خواجہؐ یثرب کی حرمت پر!
٭…منظور وسان، وزیر خواب نے پھر ایک خواب دیکھا ہے کہ متحدہ ،حقیقی، پی ا یس پی ختم ہوجائیں گی۔
وہ پی پی پی بارے بھی کبھی کوئی خواب دیکھ لیا کریں، کیونکہ حالت اس کی بھی پتلی ہے۔
٭…مودی کے منہ پر خاتون نے چوڑیاں دے ماریں۔
مودی کا منہ اس قابل تو نہ تھا کہ اس پر چوڑیاں ماری جاتیں، مگر کسی خاتون کے پاس منہ توڑ جواب کے لئے چوڑیاں ہی تو ہوتی ہیں۔
٭…احسن اقبال، اناڑی سیاستدان ہمیشہ ناکام ہوا۔
دھوپ میں سیاست پکائی تو کیا کیا، جس کے بارے کہا وہ کھلاڑی تو ہے اناڑی تو نہیں اور پاکستانی سیاسی کھلاڑی بننے کے لئے مال کے سوا کونسی صلاحیت درکار ہے؟
٭…زرداری ، پچھلے الیکشن میں ہاتھ بندھے تھے۔
خود ہی باندھے ہوں گے، اب تو سب گانٹھیں کھل گئی ہیں، کوئی کرشمہ ہوجائے۔
٭…احسن اقبال مذہبی جماعتوں کو اسلام آباد کا امن خراب نہیں کرنے دیں گے، ذرا دھیان رہے یہ جماعتیں ختم نبوتؐ کے حوالے سے نکلی ہیں، ان کے مطالبات پر غور کریں اور ختم نبوتؐ کے جلوس سے امن خراب نہیں ہوگا۔ یہ عشق رسول ؐ کا اظہار ہے اس کا لحاظ کیا جائے کوئی سیاسی ریلی نہیں ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے