سر رہ گزر قوم متحد ہو جائے!

مملکت خداداد پاکستان اس وقت اندرونی بیرونی شرکے نرغے میں، ہولناک واقعات کی رفتار تیز تر ہوتی جارہی ہے، پاکستانی قوم پر افراتفری، انتشار اور بے چینی کو مسلط کیا جارہا ہے، اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ملک کا ہر ادارہ درست سمت میں جارہا ہے، سی پیک جیسا گیم چینجر منصوبہ شروع ہے، فوج اور سویلین حکومت ایک پیج پر ہیں، اور ایک ترقی وخوشحالی کی کرن نظرآنے لگی، وطن دشمن قوتیں، عناصر و افراد پوری کوشش کررہے ہیں کہ یہاں صبح نو کی جگہ شب تاریک برپا کردی جائے، یہاں سے آگے بڑھنے کے سارے اسباب، ذرائع، وسائل رخصت ہو جائیں اور خدانخواستہ یہ ملک دنیا کے نقشے سے مٹا دیا جائے، یہ وقت امتحان ہے لمحہ اختلاف نہیں، اب پاکستان، پاکستانی قوم کو ملک گیر اتحاد و اتفاق کی ضرورت ہے، ہم یہ بات اس ملک کے عظیم مفاد میں کہہ رہے ہیں کہ اب ہمارے پاس اندرونی خلفشار، سیاسی مذہبی، لسانی، کسی طرح کے بھی باہمی تصادم کی کوئی گنجائش نہیں، دشمن ہم پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور اس نے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت بلوچستان سے اپنی ریشہ دوانیوں کا آغاز کردیا ہے اور وہ فوج کو مختلف کئی محاذوں پر الجھانے کے پروگرام پر عمل درآمد شروع کر چکا ہے، ایک طرف کنٹرول لائن پر عسکری کارروائیاں کررہا ہے تو ساتھ ہی بالخصوص بلوچستان اور کراچی میں نظام کو فیل کرنے میں مصروف کار ہے، عدالتیں اپنا کام کررہی ہیں، منصوبوں پر کام ہورہا ہے، حکومت موجود ہے، اور اس کے ساتھ ہی را اور دیگر کئی بیرونی خفیہ ایجنسیاں یہاں متحرک ہیں، دہشت گردی کو پاک فوج نے ختم کردیا ہے لیکن اس کے باوجود وہ جگہ جگہ سر اٹھا رہی ہے، آپس کے سیاسی اختلافات کو اندرونی خانہ جنگی کی شکل دینے پر ہمارے دشمن کام کررہے ہیں، اور انہوں نے سی پیک منصوبے کو سبوتاژ کرنے، پاکستانی قوم کو کنفیوز کرنے کیلئے خطیر فنڈز مختص کر رکھے ہیں اس لئے ہماری پوری قوم سے استدعا ہے کہ اگر وہ اس نازک وقت میں متحد رہی تو ہمارا کوئی کچھ بھی نہیں بگاڑ سکے گا۔
٭٭٭٭٭
ایک اور وزیر خواب
دانیال عزیز کہتے ہیں عمران سپریم کورٹ سے نااہل ہونے جارہے ہیں، حیرانی اس بات پر ہے کہ جب کوئی شخص ایک ذمہ دار وزیر بننے کے بعد بھی خواب و خیال کی دنیا میں اپنے مخالفین کی تباہی کے مناظر دیکھنے لگے تو کیا ہم من حیث القوم ایک سنجیدہ فکر قوت کے طور پر ابھر سکیں گے؟ دانیال عزیز کو کیسے یہ عین الیقین ہوگیا کہ خان صاحب بھی نااہل قرار پانے والے ہیں، غیب کا علم تو شیخ رشید بھی کہتے ہیں صرف اللہ تعالیٰ ہی جانتا ہے۔ سندھ کابینہ میں بھی ایک وزیر خواب موجود ہیں، اور وہ اپنے مخالفین کو ڈوبتا دیکھتے دیکھتے بھی ہنوز خواب میں، شاید وہ خواب میں جاگے ہیں۔ چلو دانیال صاحب نے عمران کی نااہلی کی پیشگوئی کردی اور اب وسان صاحب یک نہ شد دو شد ہوگئے ہیں، وزراء کرام اپنی وزارتوں بارے بھی کوئی پیش گوئی کریں کہ کیا وہ اہل ہیں یا نااہل ہونیوالے ہیں، کیونکہ اس وقت ان کے پیش نظر ایک نااہلی ہے جس کے پر تومیں انہیں ہر سو نااہلیاں دکھائی دے رہی ہیں، براہ کرم کسی کا کیس عدالت میں ہو فیصلہ آیا نہ ہو تو کچھ حتمی طور پر کہنا خود کو عدلیہ سمجھنے کے مترادف ہے، اگر دانیال کی یہ پیش گوئی پوری نہ ہوئی تو ان کو خفت اٹھانا پڑے گی، بہتر نہیں کہ فیصلہ آجائے پھر چاہے ڈھول بجائیں، بھنگڑ ا ڈالیں، مٹھائیاں بانٹیں انہیں کون روک سکتا ہے۔ کیا خان کی نااہلی سے نوازشریف اہل ہو جائیں گے؟ آخر ایک وفاقی وزیر کو اتنا تو سوچ لینا چاہئے کہ قوم کے بچوں پر ایسی غیر ذمہ دارانہ باتوں کا کیا اثر مرتب ہوگا، کہتے ہیں ہونی کو کوئی روک نہیں سکتا وہ ہو کر رہتی ہے اگر عمران نے بھی نااہل کلب میں شامل ہونا ہے تو وہ ہو کر رہینگے لیکن فیصلے سے پہلے فیصلہ سنانا تو ٹھیک نہیں، وزراء اپنے وقار اور منصب کا بھرم قائم رکھیں۔
٭٭٭٭٭
بڑے زوروں سے منوایا گیا ہوں
تجزیہ کار کہتے ہیں:نوازشریف کا الزام کہ سزا دی نہیں دلوائی جارہی ہے درست نہیں، تجزیہ کار یہ کیوں بھول جاتے ہیں کہ جب کسی انسان کا اپنے خلاف فیصلے سے اتفاق نہ ہو تو وہ براہ راست عدالت کو تو الزام نہیں دے سکتا پھر وہ براستہ بٹھنڈہ یہ کہتا ہے کہ جج مجبور تھے یہ کوئی اور ہے جو ان سے فیصلے کراتا اور سزا دلواتا ہے، اور یہ کہ بڑے زوروں سے نااہل کرایا گیا ہوں، ہماری تاریخ گواہ ہے کہ فیصلے زیادہ تر مانے گئے ہیں، ہاں کبھی کبھی ان کا انکار بھی کیا گیا ہے، تو یہ اب تسلیم کرنے میں بھی دیر لگے گی کیونکہ ایک سیاستدان جو تین بار منتخب وزیراعظم رہے ہوں وہ اپنے منصب کیلئے نااہل قرار پا گئے ہوں، ان کیلئے اس جام ہلاہل کو پینا مشکل ہے، بہرحال فیصلہ عدالت عظمیٰ کا ہے، عظمت اسی میں ہے کہ آمنا و صدقنا کہہ دیا جائے، اس میں کوئی کسر شان نہیں، مگر یہ بھی تو قوم کے سامنے ثابت کردیں اور نام لے کر کہیں کہ وہ کون ہے جس نے ہماری ایپیکس کورٹ کو ڈکٹیٹ کیا قوم اس بارے میں کوئی قدم اٹھا سکے، اور دشمن کو پہچان کر اس پر وار کرسکے یوں اندھیرے میں تیر غلط نشانہ پر بیٹھ کر ایک نئی مصیبت بھی کھڑی کرسکتا ہے، بہرصورت ہمارے فاضل تجزیہ کاروں کا یہ کہنا کہ نوازشریف کا الزام درست نہیں، صحیح ہے اور اس میں کوئی ذی ہوش دورائے نہیں رکھ سکتا، میاں صاحب کو چاہئے کہ الزام اس طرح سے لگایا کریں کہ کوئی ان کے کہے کو درست ثابت بھی کرسکے، بہرحال تجزیہ کاروں کو بھی مصروف رکھنا ضروری ہے، اور اس لحاظ سے اچھا بھی کیا۔
٭٭٭٭٭
کہیئے کہئے نا سزا کہیئے!
٭…نوازشریف:سزا دی نہیں دلوائی جارہی ہے،
عرض کیا ہے؎
کہیئے کہیئے نا سزا کہیئے
سزا دی نہیں دلوائی جارہی ہے
٭…ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن راولپنڈی:ماڈل ایان کے وارنٹ گرفتاری برقرار، آئندہ سماعت پر پیش کرنے کا حکم،
پھر عرض کیا ہے؎
حسن کو عدل نے طلب کیا ہے
نہ جانے عشق نامراد پر کیا گزرے
٭…چین:بھارت سی پیک سے خوش نہیں ہم اسے سمجھانے کی کوشش کررہے ہیں اور اگر وہ حسب معمول نہ سمجھا تو بھی اسے سمجھا لیں گے؟
بھارت سی پیک سے نہیں پاکستان کی ترقی و خوشحالی سے ناخوش ہے،اس نے خواہ مخواہ اپنے غریب عوام کا پیٹ کاٹ کر سی پیک سبوتاژ کرنے کیلئے 55ارب روپے رکھے ہوئے ہیں، اتنی دشمنی تو کوئی دشمن بھی نہیں کرتا جتنی یہ ہمارا پیارا ہمسایہ کررہا ہے۔
٭…عمران خان:لیگی ارکان نوازشریف کو چھوڑ رہے ہیں، حکومت گئی تو 90روز میں الیکشن کرائے جائیں،
آپ کیوں دانیال، وسان، طلال بننے کی کوشش کررہے ہیں،

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے