اسلامی جمعیت طلبہ کے کارکنوں کا پنجاب یونیورسٹی کے استاد پر تشدد اوردھمکیاں

پنجاب یونیورسٹی کے استاد ڈاکٹر اصغر اقبال نے بتایا ہے کہ اسلامی جمعیت طلبہ سے کے کارکنوں نے آج (منگل)دن گیارہ بجے پنجاب یونیورسٹی لاہور کے اولڈ کیمپس میں ان پر حملہ کیا اور ان کے کپڑے پھاڑ دیے۔ شور شرابہ کے بعد حملہ آور فرار ہو گئے۔

ڈاکٹر اصغر اقبال پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ کشمیریات کے اسسٹنٹ پروفیسر ہیں اور نیوکیمپیس ہاسٹل نمبر 15 کے وارڈن کے فرائض بھی سرانجام دیتے ہیں۔ ڈاکٹر اصغراقبال نے بتایا کہ انہوں نے کچھ دن قبل یونیورسٹی انتظامیہ کے حکم کے مطابق ہاسٹل کی دیواروں پر چسپاں بینرز اور پوسٹرز اتروائے تھے۔

ان کے بقول اسلامی جمعیت طلبہ کے حملہ آوروں نے آتے ہی ان کے ہاتھ سے چائے کی پیالی گرا دی اور انہیں گربیان سے پکڑ لیا۔حملہ آورں کا کہنا تھا ’تم ہمارے خلاف باتیں کرتے ہو اور تم نے ہمارے بینرز کیوں اتارے۔ ‘ انہوں نے یہ دھمکی بھی دی کہ ’اگر یوینورسٹی میں رہناہے تو ہماری پالیسی ماننا ہوگی ‘

جمعیت کے حملہ آور کارکنوں نے ڈاکٹر اصغر اقبال کو مبینہ طور پر سنگین نتائج کی دھکمیاں بھی دیں۔ ڈاکٹر اصغر اقبال کا کہنا ہے کہ وہ یہ واقعہ پہلے یونیورسٹی انتظامیہ کے نوٹس میں لائیں گے۔ اگر انہیں تحفظ نہ دیا تو تو وہ اسلامی جمعیت طلبہ کی غنڈہ گردی کے خلاف گورنر ہاوس کے سامنے ہڑتال کریں گے۔

دوسری جانب اسلامی جمعیت طلبہ کا کہنا ہے کہ ہمارا اس واقعے سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ پنجاب یونیورسٹی جمعیت کے ناظم اسامہ اعجاز کے بقول اورینٹل کالج میں سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہوئے ہیں ، ان کی ریکارڈنگ دیکھ کر تحقیق کی جا سکتی ہے . ان کا مزید کہنا تھا کہ ہاسٹل میں ہمارے کوئی بینرز نہیں لگے ہوئے اور نہ ہی انتظامیہ نے کسی کو بینرز اتارنے کا حکم دیا ہے

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے