یہ ہے ہماری ذہنیت

rescue-1122

2014ء کے دوران ریسکیو 1122 کو ضلع فیصل آباد میں موصول ہونے والی تقریباً 8 لاکھ فون کالز میں سے 50 فیصد سے زائد غیر متعلقہ تھیں۔ کچھ اسی قسم کی اوسطاً تعداد باقی شہروں کی ہے۔ جہاں ریسکیو 1122 کو روزانہ غیر متعلقہ، بوگس یا مذاق بنانے والی کالز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ریسکیو 1122 کے عملے کے مطابق غیر متعلقہ، رانگ اور بوگس فون کالز کی وجہ سے ریسکیو ورکرز کی کارکردگی بُری طرح متاثر ہوتی ہے۔ غیر متعلقہ کالز کے ذریعے لوگ ادارے کا نہیں بلکہ ان لوگوں کا نقصان کرتے ہیں جنہیں ایمرجنسی میں ریسکیو کی اشد ضرورت ہوتی ہے کیونکہ ریسکیو ورکرز وہاں نہیں پہنچ پاتے جہاں اُنھیں اس وقت ہونا چاہیے، اسی قسم کی غیر ضروری کالز کی وجہ سے لائنز مصروف ہوجاتی ہیں اور اصل متاثرہ افراد کی کال ہی نہیں مل پاتی۔

عموماً یہ بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ معمولی سی بیماری پہ لوگ ریسکیو کو کال کردیتے ہیں ، حالانکہ ریسکیو 1122 کو صرف ایمرجنسی (مثلاً ٹریفک حادثات، آتشزدگی اور دھماکوں) جیسی صورتحال میں بلانا چاہیے۔

ہماری قوم کا یہ ایک بہت بڑا المیہ ہے کہ لوگ عموماً خود مثبت کاموں کو غیر مؤثر کرنے میں پیش پیش ہوتے ہیں، دہشت گردی سے مطلع کرنے کے حوالے سے بھی جب ایک ٹول فری نمبر متعارف کروایا گیا تو اس کو بھی لوگوں نے فیک کالز کرکے غیر مؤثر بنا دیا تھا۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ ایسے پلیٹ فارمز کو سنجیدہ سمجھا جائے اور کسی قسم کا فن بنانے کے لئے کم از کم ان اداروں سے اجتناب کیا جائے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے