سانحہ ماڈل ٹاؤن: پنجاب حکومت کے خلاف نئی حکمت عملی کا اعلان متوقع

لاہور: پاکستان عوامی تحریک ( پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی جانب سے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی حکومت کے خلاف نئی حکمت عملی کا اعلان بدھ 13 دسمبر کو متوقع ہے۔

پی اے ٹی کے ترجمان نے ڈان کو بتایا کہ ڈاکٹر طاہر القادری پنجاب حکومت کے خلاف نئی حکمت عملی بنارہے ہیں اور اس کا اعلان آج کیا جائے گا۔

ترجمان کے مطابق پی اے ٹی کے سربراہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کےلیے پاناما پیپز کیس کے طرز کی نئی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) بنانے کا مطالبہ کریں گے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل دو جے آئی ٹیز بنی تھی، جس میں ایک کی سربراہی ایڈیشنل انسپکٹر جنرل ( آئی جی) ڈاکٹر عارف مشتاق اور دوسری کی ڈی آئی جی عبدالرزاق چیمہ نے کی تھی اور 2014 میں پی اے ٹی کے دفتر پر پولیس کی کارروائی کے دوران 14 افراد کی اموات کی تحقیقات کی تھیں۔

پی اے ٹی ترجمان نے کہا کہ اگر نئی جے آئی کی تشکیل، وزیر اعلیٰ پنجاب اور رانا ثناء اللہ کا استعفیٰ، اور ماڈل ٹاؤن کیس میں الزام لگائے گئے افسران کی معطلی کے مطالبات نہیں مانے گئے تو ڈاکٹر طاہرالقادری ملک گیر احتجاج کا اعلان کریں گے۔

دوسری جانب رانا ثناء اللہ کے استعفے کے معاملے پر فیصل آباد میں ختم نبوت کانفرنس میں استعفوں کا اعلان کرنے والے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تین ارکان اسمبلی نے اپنا تحریری استعفیٰ صوبائی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرا دیا۔

خیال رہے کہ سیال شریف کے پیر حمدالدین سیالوی نے وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ کے مذہبی اقلیت کے حوالے سے دیئے گئے بیان پر ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا اور مطالبہ پورا نہ ہونے پر اپنے زیر اثر ارکان پارلیمنٹ کے استعفے کا اعلان کیا تھا۔

مستعفی ہونے والے رکن صوبائی اسمبلی صاحبزادہ غلام نظام الدین سیالوی، مولانا رحمت اللہ اور محمد خان بلوچ نے خصوصی پیغام کے ساتھ اپنا استعفیٰ اسپیکر اسمبلی کو بھجوا دیا۔

تینوں ارکان کے دستاویزات اسمبلی کے سیکریٹری رائے ممتاز حسین بابر نے وصول کیے اور بتایا کہ استعفے کے عمل میں قانونی طریقہ کار اپنایا گیا۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال نے کہا کہ وہ تمام ارکان کو علیحدہ علیحدہ بلائیں گے اور اس بات کی تصدیق کریں گے کہ آیا استعفیٰ اپنی مرضی کے مطابق دیا یا کسی کے دباؤ میں آکر دیا۔

نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر مستعفی ارکان میں سے ایک رکن نے کہا ہمارے استعفے بارش کے پہلے قطرے کی مانند ہیں جو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے دیگر مخالف ارکان کو سامنے آنے کا موقع فراہم کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کے مزاروں سے منسلک دیگر ارکان اسمبلی سے استعفوں کے معاملے پر بات چیت جاری ہے اور وہ 17 دسمبر کو گجرانوالہ میں ہونے والے اجتماع میں پیر سیالوی کو اپنے استعفے پیش کریں گے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے پیر سیالوی نے دعویٰ کیا تھا کہ رانا ثناء اللہ کے معاملے پر حکومت پر دباؤ بڑھانے کے لیے 50 ارکان اسمبلی اپنی نشستوں سے مستعفی ہوجائیں گے تاہم صرف دو رکن قومی اسمبلی ناصر جٹ اور غلام بی بی اور تین رکن صوبائی اسمبلی نے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے