سیکولرز نے ملک کی نظریاتی حیثیت بدلنے کی کوشش کی ، فضل الرحمٰن

جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ ہم مل کر الیکشن نہیں لڑسکے تو سیکولر ذہن نے ملکی سیاست پر قبضہ کرلیا ، خود کو لبرل کہنے والوں نے پاکستان کی نظر یاتی حیثیت بدلنے کی کوشش کی ۔

پشاور میں خطاب کے دوران مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ فاٹا کا مسئلہ سیدھا سادہ ہے، کچھ مفاد پرستوں نے اسے پیچیدہ بنادیا، فیصلہ وہاں کے عوام کی مرضی سے کیا جائے۔

ان کا مزید کہناتھاکہ ہمیں سیکولر اور لبرل قوتوں سے صوبے کو چھیننا ہے، اب تو یہ لوگ خود کہتے ہیں کہ اچھا ہوا وفاق میں حکومت نہیں ملی ،تمہارا کوئی مستقبل نہیں ، تمہیں سیٹ اور نہ ہی سینیٹ ملے گی ۔

جے یو آئی سربراہ نے کہا کہ ان کاخیال تھا مولویوں کوپیسہ ملےگا،فضل الرحمٰن تنہارہ جائیں گے،علماء اتنےبےغیرت نہیں ، کہ پیسوں کیلئےاپناایمان بیچیں،مدارس کیلئےسرکارکاپیسہ لینا علماء نےتباہ کن قراردیاہے.

یہ لوگ آپ کے روزگار کو بہتر نہیں ، آپ کے کردار کو تباہ کررہےہیں۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہمیں ان لوگوں کے ساتھ صلح کرنے کا کہاگیا ،مجھے کہا گیا کہ ہم نے ان لوگوں کو اس صوبے میں اس لیے مسلط کیا ہے کہ پشتون بیلٹ میں مذہب کی جڑیں گہری ہیں ۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ مجھے کہا گیا کہ مذہب کی گہری جڑوں کو اکھاڑنے کے لیے ان کے پاس اس سےبہتر کوئی نہیں تھا ، مولوی صاحب سن لو ، اس صوبے میں پیسا آئے گا ، گلی کوچے میں جائے گا، فضل الرحمٰن تم تنہا رہ جاؤ گے تمہارے ساتھ مولوی بھی نہیں رہے گا۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ڈوبتی کشتی میں سوارہونیوالوں سےاظہار ہمدردی کرناچاہتاہوں،وہ توڈوبیں گےتم کو بھی ڈبودیں گے، پشاور والوہمت کرو،ہمیں اس شہر میں ایک بار پھر جیتنا ہے ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے