یروشلم سفارت خانہ قرارداد کی نامنظوری کے بعد امریکا کا اقوام متحدہ کی امداد میں کمی کا اعلان، دس ممالک کا یروشلم میں سفارت خانے کھولنے کا اعلان

یروشلم سفارت خانہ قرارداد کی نامنظوری کے بعد امریکا کا اقوام متحدہ کی امداد میں کمی کا اعلان، دس ممالک کا یروشلم میں سفارت خانے کھولنے کا اعلان

امریکا نے اقوام متحدہ کے بجٹ میں کٹوتی کا اعلان کردیا ہے، اقوام متحدہ میں امریکی مشن کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق واشنگٹن اقوام متحدہ کے بجٹ میں 28کروڑ 50 لاکھ ڈالرز کٹوتی کرے گا ۔

اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی نے اقوام متحدہ کی امداد میں کمی کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک ٹھیک سمت میں بڑا اقدام ہےاور اقوام متحدہ کی نااہلیت اور فضولی خرچی کے چرچے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم امریکی عوام کی فراخدلی کا ناجائز فائدہ اٹھانے نہیں دی گے اور اسے بغیر چیک کیے نہیں چھوڑ سکتے تاہم ہم اس سال کے بجٹ میں کٹوتی کے فیصلے سے خوش ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آپ کو یہ یقین ہونا چاہیے کہ ہم اپنے مفادات کا تحفط کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی اہلیت کو بڑھانے کے لیے طریقہ کار تلاش کرتے رہیں گے۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے کو بھاری اکثریت سے مسترد کردیا تھا۔

ادھر اسرائیلی نائب وزیر خا رجہ زپی ہوٹوویلی نے دعویٰ کیا ہے کہ جلد مزید10ممالک اپنا سفارت خانہ یروشلم منتقل کریں گے۔ ان ممالک میں یورپ کے چند ممالک بھی شامل ہیں۔

اسرائیلی نائب وزیرخارجہ نے کسی ملک کا نام نہیں بتایا، تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ سفارتخانہ منتقلی کے لیے ہونڈارس، فلپائن، رومانیا، جنوبی سوڈان سے بات چیت جاری ہے۔

کل وسطی امریکی ملک گوئٹے مالا نے سفارتخانہ یروشلم منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا ،فلسطین نے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اسے غیر قانونی اور شرمناک قرار دیا اور کہا کہ گوئٹے مالا کے صدر مورالیس نے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے ملک کو تاریخ کی غلط سمت میں کھڑ ا کردیا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے