ہفتہ : 30 دسمبر 2017 کی اہم ترین خبریں

[pullquote]ايران ميں حکومت مخالف مظاہرے تيسرے روز بھی جاری[/pullquote]
ايران ميں حکومت مخالف مظاہرے آج تيسرے روز بھی جاری رہے۔ اطلاعات ہيں کہ اب يہ مظاہرے دارالحکومت تہران تک پہنچ گئے ہيں۔ يونيورسٹی آف تہران کے باہر درجنوں افراد نے احتجاج کيا اور حکومت مخالف نعرے لگائے۔ ايران ميں کم از کم چھ مختلف شہروں ميں حکومت مخالف مظاہرے پچھلے تين دنوں سے جاری ہيں۔ فی الحال صدر حسن روحانی نے ان پر کوئی رد عمل ظاہر نہيں کيا ہے۔ تاہم ایرانی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ يہ اجتماعات غير قانونی ہيں اور اگر يہ سلسلہ روکا نہيں گيا، تو اس کے نتائج برآمد ہو سکتے ہيں۔

[pullquote]تہران میں حکومت نواز مظاہرين کی ریلی میں ہزاروں شریک[/pullquote]
ایرانی دارالحکومت تہران میں حکومت کے حق میں چار ہزار کے قریب افراد ایک ریلی میں شریک ہوئے۔ یہ ریلی اُن احتجاجی مظاہروں کے جواب میں نکالی گئی ہے، جو اقتصادی عدم اطمینان کا نتیجہ تھے۔ تہران میں نکالی جانے والی ریلی کا انتظام سخت عقیدے کے حکومت کے حامیوں نے کیا تھا۔ دوسری جانب ایرانی حکومت نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ وہ غیرقانونی اجتماعات میں شریک نہ ہوں کیونکہ یہ دوسرے افراد کے لیے مشکلات کا باعث بن سکتے ہیں۔ ایران کے وزیر داخلہ عبدالرحمان رحمانی فضلی نے واضح کیا ہے کہ جو مظاہرہ کرنا چاہتے ہیں، وہ پہلے اِس کی مقامی حکام سے اجازت طلب کریں۔

[pullquote]دنیا کی نظرین ایران پر گڑی ہوئی ہیں، ٹرمپ[/pullquote]
ایران میں مظاہروں کے تناظر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایرانی عوام کے پرامن مظاہروں کو دنیا دیکھ رہی ہے۔ ٹرمپ نے اپنے ٹویٹ میں مزید کہا کہ ان مظاہروں سے محسوس ہوتا ہے کہ ایرانی عوام حکمرانوں کی کرپشن سے تنگ آ چکے ہیں کیونکہ یہ اپنی ملکی دولت کو دوسرے ملکوں میں دہشت گردی کو فروغ دے کر ضائع کر رہی ہے۔ اُدھر جمعہ 29 دسمبر کو ایران کے کم از کم چھ شہروں میں مہنگائی، بیروزگاری اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ ان مظاہروں میں شرکاء حکومت اور مذہبی رہنماؤں کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے رہے۔

[pullquote]توہینِ عدالت، سابق صدر مرسی کو تین سال کی قید سنا دی گئی[/pullquote]
مصر کے جمہوری طور پر منتخب ہونے والے اولین صدر محمد مرسی کو توہین عدالت کے مقدمے میں تین برس کی سزا سنائی گئی ہے۔ سزا کا اعلان مصری دارالحکومت قاہرہ کی ایک فوجداری عدالت کے جج نے کیا۔ مرسی کو چار برس قبل ایک جلسے میں عدلیہ کے خلاف تقریر کرنے کے جرم میں سزا کا حقدار ٹھہرایا گیا۔ محمد مرسی کو سن 2013 میں فوج کے اُس وقت کے سربراہ عبدالفتاح السیسی نے منصب صدارت سے فارغ کر دیا تھا۔ اُن کو کئی مقدمات کا سامنا ہے اور گزشتہ تین سال سے زائد عرصے سے جیل میں ہیں۔ سابق فوجی جنرل السیسی اس وقت ملک کے صدر ہیں۔

[pullquote]اسرائیلی فوجی کی گولی لگنے سے فلسطینی ہلاک[/pullquote]
فلسطینی علاقے غزہ پٹی میں ہفتہ تیس دسمبر کو ایک مظاہرے کے دوران گولی لگنے سے زخمی ہونے والا فلسطینی دم توڑ گیا ہے۔ اس فلسطینی کو جمعہ انتیس دسمبر کو گولی لگی تھی۔ اس طرح یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے امریکی صدر کے اعلان کے بعد سے شروع ہونے والے مظاہروں میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد تیرہ ہو گئی ہے۔ ہلاک ہونے والے فلسطینی کی عمر بیس برس بتائی گئی ہے اور وہ ایک ریفیوجی کیمپ کا رہائشی تھا۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چھ دسمبر کو یروشلم کو بطور اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کیا تھا۔

[pullquote]الرقہ میں دو بڑی اجتماعی قبریں ڈھونڈ لی گئیں[/pullquote]
شامی حکام کے مطابق الرقہ صوبے کے مغربی علاقے میں سکیورٹی اہلکاروں کو دو اجتماعی قبریں ملی ہیں۔ یہ قبریں درجنوں شہریوں اور شامی فوجیوں کی نعشیں سے بھری ہوئی ہیں۔ غالب امکان ہے کہ یہ قبریں جہادی تنظیم’اسلامک اسٹیٹ‘ نے اپنے قبضے کے دور میں بنائی تھیں۔ شامی نیوز ایجنسی سانا (SANA) کے مطابق ان قبروں میں سے نعشوں کو باہر نکالنے میں کئی دن لگ سکتے ہیں کیونکہ ان قبروں کا حجم بہت وسیع ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ شام اور عراق کے وسیع علاقے پر ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے قبضے کے دوران الرقہ کا شہر اس دہشت گرد تنظیم کی خود ساختہ خلافت کا دارالخلافہ تھا۔

[pullquote]سربیا کے دارالحکومت کے نواح سے 25 ٹن زہریلا مواد برآمد[/pullquote]
بلقان خطے کے ملک سربیا کی وزارت ماحولیات نے تصدیق کی ہے کہ دارالحکومت بلغراد کے نواحی علاقے میں دفن شدہ 25 ٹن زہریلا مواد برآمد ہوا ہے۔ اس وزارت کے نگران وزیر گوران تریوان نے اس کو ماحول کے لیے شدید نقصان کا باعث بھی قرار دیا ہے۔ بلغراد حکومت نے اس مواد کی دستیابی کی مکمل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ مواد سربیا کے نواحی علاقے اوبرنوواچ کے ایک کھیت میں سے ملا ہے۔ اس علاقے کے میئر نے بھی اس زہریلے مواد کو تلف کرنے کے لیے ایک منظم آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

[pullquote]شام کی جغرافیائی خودمختاری برقرار رکھی جائے گی، روسی صدر[/pullquote]
روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے اپنے شامی ہم منصب بشار الاسد پر واضح کیا ہے کہ وہ اُن کے ملک کی جغرافیائی سالمیت اور خودمختاری کے دفاع میں مدد کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ پوٹن نے شامی صدر کو نئے سال کے موقع پر پیغام دیتے ہوئے اس مدد کا یقین دلایا۔ روس نے شامی علاقے الاذقیہ میں حمیمیم میں اپنا فضائی اڈہ قائم کر رکھا ہے۔ رواں مہینے کے دوران روسی صدر نے شام سے اپنی فوج کے کچھ حصے کے انخلاء کا اعلان کیا تھا۔ روس نے حمیمیم کی طرح طرطوس میں مستقل نیول بیس بھی قائم کیا ہوا ہے۔

[pullquote]شمال مغربی شامی علاقے میں شدید لڑائی جاری ہے[/pullquote]
خانہ جنگی کے شکار ملک شام کے حالات و واقعات پر نگاہ رکھنے والے اپوزیشن کے مبصر گروپ سیرین آبزرویٹری برائے انسانی حقوق نے بتایا ہے کہ شمال مغربی صوبے ادلب کے مقام التامانا میں صدر بشار الاسد کی حامی فوج اور القاعدہ سے وابستگی رکھنے والے باغیوں کے درمیان شدید لڑائی کا سلسلہ جاری ہے۔ باغیوں کے خلاف شامی فوج کی کارروائیوں کو روسی فضائی مدد بھی دستیاب ہے۔ اندازوں کے مطابق شامی فوج اب مغربی ادلب کا کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش میں ہے۔ اس لڑائی میں ہونے والی اڑسٹھ ہلاکتوں میں فوجیوں اور باغیوں کے ساتھ ساتھ عام شہری بھی شامل ہیں۔

[pullquote]یورپی یونین میں ترکی کی شمولیت، جرمنی حمایت کرے، مقید کرد لیڈر[/pullquote]
ترکی میں کرد نواز اپوزیشن سیاسی جماعت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے مقید شریک چیرمین صلاح الدین دیمرتاش نے کہا ہے کہ یورپی یونین میں اُن کے ملک کی شمولیت کے معاملے پر جرمن حمایت درکار ہے۔ کرد لیڈر کا یہ بیان جرمن اخبار بِلڈ کو دیے گئے انٹرویو میں سامنے آیا ہے۔ انہوں نے یہ انٹرویو ترک حکام کی اجازت سے جیل میں سے دیا۔ دیمرتاش نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ وہ جیل میں اس لیے ہیں کیونکہ انہیں حکمران سیاسی جماعت اور اُس کے چیرمین کے غضب کا سامنا ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ کرد سیاستدان اور رکن پارلیمنٹ ترک صدر کے سخت ناقدین میں شمار کیے جاتے ہیں۔

[pullquote]امریکا بلیک میل کرے گا تو جوہری ہتھیار سازی نہیں چھوڑیں گے، شمالی کوریا[/pullquote]
شمالی کوریا نے کہا ہے کہ اگر امریکا نے بلیک میل کرنے کا سلسلہ ختم نہ کیا تو جوہری ہتھیار سازی سے دستبردار نہیں ہوا جائے گا۔ شمالی کوریائی نیوز ایجنسی کے سی این اے کے مطابق امریکا اُس کے دروازے پر فوجی مشقوں کا سلسلہ بھی جاری رکھے ہوئے ہے اور یہ کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ نیوز ایجنسی کے مطابق شمالی کوریا کی طاقت کو کم تر سمجھنے کی غلطی بھی نہ کی جائے۔ یہ بیان رواں برس کیے جانے والے جوہری ہتھیاروں اور بیلسٹک میزائل کے تجربات کا جائزہ لینے کے تناظر میں جاری کیا گیا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے