سلیم شہزاد کی پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت

اسلام آباد: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے بانی ارکان میں سے ایک اور رابطہ کمیٹی کے سابق رکن سلیم شہزاد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں شامل ہوگئے۔

تحریک انصاف کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سلیم شہزاد نے بنی گالہ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران سلیم شہزاد نے پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا۔

ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال اور کراچی کی تعمیر و ترقی کے لیے مل کر کام کرنے کا عزم کا اعادہ کیا گیا۔

واضح رہے کہ فروری 2017 میں سلیم شہزاد 25 سال بعد وطن لوٹے تھے، تاہم متعدد مقدمات میں نامزد ہونے کے باعث انہیں کراچی ایئرپورٹ سے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا۔

ان کا شمار ایم کیو ایم کے بانی اراکین میں ہوتا ہے، لیکن پی ٹی آئی میں شامل ہونے سے قبل وہ ایم کیو ایم کے کسی بھی دھڑے کا حصہ نہیں تھے۔

گزشتہ ماہ انہوں نے نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان کیا تھا۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ان کی نئی بنائی جانے والی جماعت میں ڈرائی کلینر اور ٹارگٹ کلروں کو رکن نہیں بنایا جائے گا، جبکہ پارٹی میں پڑھے لکھے غریب اور متوسط طبقے کے لوگ ہوں گے۔

انہوں نے اپنی نئی جماعت کے منشور کے حوالے سے بتایا کہ ہم صرف کراچی کے لیے کھڑے ہوں گے اور کراچی کی عوام کے مسائل حل کرنا ہماری ذمہ داری ہوگی۔

سلیم شہزاد نے کراچی کے اردو سائنس کالج میں دوران تعلیم 1978 میں آل پاکستان مہاجر اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (اے پی ایم ایس او) میں شمولیت اختیار کی، جس کے بعد انہیں 1984 میں اے پی ایم ایس او کا وائس چیئرمین منتخب کیا گیا۔

آگے چل کر 1984 میں جب مہاجر قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) قائم ہوئی تو سلیم شہزاد اس کے وائس چیئرمین بنے، بعد ازاں 1987 کے بلدیاتی الیکشن میں سلیم شہزاد کو مخصوص نشست پر کونسلر منتخب کیا گیا، وہ بلدیہ عظمی کراچی کی فنانس کمیٹی کے چیئرمین بھی رہے۔

سلیم شہزاد نے الیکشن میں بھی حصہ لیا، وہ 1988 کے عام انتخاب میں بھاری اکثریت سے قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے، جب کہ 1990 کے الیکشن میں سلیم شہزاد دوبارہ قومی اسمبلی کے رکن بننے میں کامیاب رہے۔

90 کی دہائی ایم کیو ایم کی سیاست کے لیے کڑے امتحان لے کر آئی اور 1992 میں ایم کیو ایم کے خلاف ریاستی اداروں کا آپریشن شروع ہوا تو کئی رہنماؤں کی طرح سلیم شہزاد بھی ملک چھوڑ گئے۔

سلیم شہزاد ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے رکن کے ساتھ ساتھ لندن آفس میں بھی ذمہ داریاں نبھاتے رہے، جب کہ 2010 میں بانی ایم کیو ایم سے اختلافات کے بعد سلیم شہزاد نے گوشہ نشینی اختیار کرلی۔

سلیم شہزاد نے مارچ 2014 میں اپنی جماعت متحدہ قومی موومنٹ کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا تھا کہ ایم کیو ایم میں متعدد ایسے عناصر موجود ہیں جو کراچی میں بھتہ خوری، قتلِ عام اور اسمگلنگ جیسے واقعات میں ملوث ہیں۔

سلیم شہزاد کے اس بیان کے بعد ان کی بنیادی رکنیت ختم کردی گئی، بعد ازاں انہوں نے 15 اکتوبر 2015 کو ایک بیان بھی جاری کیا تھا کہ وہ سیاست چھوڑنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔

سلیم شہزاد پر پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم کے ہسپتال سے دہشت گردوں کے علاج کروانے سمیت دیگر کئی الزامات کے تحت کراچی کے مختلف تھانوں میں مقدمات درج ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے