سعودی عرب میں نئی تاریخ رقم کردی گئی

سعودی عرب میں خواتین نے اسٹیڈیم میں جا کر مردوں کا میچ دیکھ کر ایک نئی تاریخ کر دی اور یہ پہلا موقع تھا کہ سعودی عرب میں خواتین نے اسٹیڈیم میں جا کر میچ دیکھا۔

گزشتہ سال مرکزی اسپورٹس حکام نے اعلان کیا تھا کہ 2018 سے ریاض، جدہ اور دمام میں فیملیز کو اسٹیڈیم میں میچ دیکھنے کی اجازت ہو گی۔

جمعے کو جدہ میں سعودی پریمیئر لیگ کے میچ میں ال اہلی اور ال باتن کے درمیان کھیلے گئے میچ میں خواتین نے اپنے بچوں، دوستوں اور بہن بھائیوں کے ہمراہ اسٹیڈیم جا کر میچ دیکھ کے نئی تاریخ رقم کردی۔

روایتی کالے عبایا میں ملبوس خواتین نے فیملیز کے ہمراہ اسٹیڈیم میں میچ دیکھنے کیلئے آںے والوں کا استقبال کیا۔

میچ دیکھنے کیلئے اسٹیڈیم میں آںے والی خاتون نے کہا کہ یہ فیصلہ بہت پہلے ہو جانا چاہیے تھا لیکن خدا شکر ہے کہ بروقت یہ فیصلہ کر لیا گیا اور مجھے امید ہے کہ مستقبل خواتین کیلئے اور بھی زیادہ خوبصورت ہو گا۔

یاد رہے کہ قدامت پسند ملک تصور کیے جانے والے سعودی عرب نے حالیہ عرصے میں خصوصاً خواتین کے حوالے سے چند اہم فیصلے کرتے ہوئے ملک کو روشن خیالی کی راہ پر گامزن کرنے کی کوشش شروع کی گئیں اور خواتین کو مخلوط عوامی اسپورٹنگ مقابلوں میں شرکت کی پہلی مرتبہ اجازت دی گئی۔

جمعرات کو جدہ میں خصوصی طور پر خواتین کیلئے پہلی گاڑیوں کی نمائش کا انعقاد کیا گیا جہاں چند ماہ قبل خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دی گئی تھی۔

آج ریاض میں بھی ایک فٹبال میچ کھیلا جائے گا اور اس میچ میں بھی خواتین کی بڑی تعداد میں آمد کی توقع ہے۔

اس تمام تر تبدیلیوں کا سہرا 32 سالہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے سر ہے جو ملک کو ایک نئی جہت پر گامزن کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے