پی ٹی آئی کا اووسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دلانے کیلئے عدالت سے رجوع

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان نے عدالت عظمیٰ سے تحریری استدعا کی ہے کہ انہیں بھی بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے سے متعلق دائر کیس میں فریق بنایا جائے۔

واضح رہے کہ محمد داود غزنوی اور دیگر نے سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کی تھی جس میں موقف اختیار کیا تھا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو جمہوری عمل کا حصہ بننے کے حق سے روکنا آئین کے خلاف ورزی ہے۔

دائر پٹیشن میں ظاہر کیا گیا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی ترسیلات کی مد میں سالانہ 18 ارب ڈالر بھیج کر ملک کی معیشت کو دوام بخشتے ہیں۔

گزشتہ ہفتے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) سمیت دیگر اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے ٹھوس تجویز سامنے آنے کے بعد چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے دوبارہ بیرون ملک مقتیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے سے متعلق کیس کی سماعت کی تھی۔

عمران خان، ڈاکٹر عارف علوی، سردار اظہر طارق اور دیگر نے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ چوہدری نثار اقبال کیس میں اپنا 2014 کا فیصلہ نافذ کرائے، جس میں ای سی پی کو ہدایات جاری کی تھیں کہ آئین کے آرٹیکل 17 کی شق 2 کے تحت اوورسیز پاکستانیوں کو انتخابات میں حصہ لینے کے لیے ضروری انتظامات کرے۔

مشترکہ پٹیشن میں سینئر وکیل انور منصور خان اور چوہدری فیصل حسین نے عدالت عظمیٰ سے استدعا کی کہ بیرون ملک میں مقیم پاکستانی بھی اس ملک سے تعلق رکھتے ہیں اس لیے دنیا کے کسی بھی حصے میں رہنے والے پاکستانیوں کے لیے آئینی حق کی ادائیگی یقینی بنائی جائے۔

پٹیشن میں زور دیا گیا کہ ای سی پی اپنے اختیارات بروکار لاتے ہوئے انتخابات میں اوورسیز پاکستانیوں کو شامل کر سکتی تھی کیوں کہ ای سی پی کو آئین کے آرٹیکل 218 کی شق 3 کے تحت قانونی اختیار حاصل ہیں اور وہ الیکشن کمیشن کے قوانین کے تحفظ کے لیے قبل از وقت اقدامات اٹھاسکتی ہے۔

ان کا موقف تھا کہ الیکشن کمیشن کو عدالت عظمیٰ کے حالیہ فیصلے پر عملدرآمد کرنے میں کوئی قانونی آر نہیں تھی لیکن ای سی پی سپریم کورٹ کے حکم کو پورا کرنے میں ناکام رہا۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی کو بیرون ملک خصوصاً برطانیہ اور امریکا میں مقیم پاکستانیوں کی بھرپور حمایت حاصل ہے.

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے