حسن ظفر عارف کا پوسٹ مارٹم مکمل

ایم کیو ایم لندن کے ڈپٹی کنوینر حسن ظفر عارف کا پوسٹ مارٹم جناح اسپتال میں مکمل کرلیا گیا ہے۔

پوسٹ مارٹم جناح اسپتال کے ایم ایل او ڈاکٹر شیراز خواجہ اور ڈاکٹر سونو مل نے کیا۔

ابتدائی پوسٹ مارٹم میں 72 سالہ حسن ظفر کی موت کی وجہ طبعی قرار دی گئی ہے، لاش سے نمونے حاصل کرکے کیمیکل ایگزامینر کو بھجوادیئے گئے ہیں۔

کیمیکل ایگزامینر کی رپورٹ آنے میں دو ہفتے لگ سکتے ہیں، پوسٹ مارٹم کے بعد حسن ظفر کی میت چھیپا ویلفیئر سرد خانے منتقل کر دی گئی ہے۔

پوسٹ مارٹم کے مطابق پروفیسر حسن ظفر عارف کی موت ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب کسی وقت ہوئی، پوسٹ مارٹم شروع کرتے وقت موت کو 8 سے 16 گھنٹے ہو چکے تھے۔

پولیس کے مطابق پروفیسر حسن ظفر عارف دل کے مریض تھے۔ ڈاکٹرز کے مطابق دل کے مریض کے انتقال کے بعد ناک سے خون آنا عام بات ہے، پروفیسر حسن ظفر عارف کی لاش پر تشدد کا کوئی نشان نہیں ملا۔

ڈاکٹرز کا مزید کہنا ہے کہ دل کے مریض کو کسی کمرے میں بند کر دیا جائے تو موت واقع ہو سکتی ہے، تشدد سے ڈرایا دھمکایا جائے تو بھی دل کا مریض مر سکتا ہے۔

ماہرین کے مطابق دل کے مریض کی حبس بے جا میں موت بھی قتل کے زمرے میں آتی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے