گرینڈ ہوم کی جارحانہ بیٹنگ، پاکستان چوتھا میچ بھی ہار گیا

کولن ڈی گرینڈ ہوم کی جارحانہ بیٹنگ کی بدولت نیوزی لینڈ نے پاکستان کو سیریز کے چوتھے ون ڈے میچ میں شکست دے کر سیریز میں 4-0 کی برتری حاصل کر کے مہمان ٹیم کیلئے کلین سوئپ کا خطرہ پیدا کردیا ہے۔

ہملٹن میں کھیلے گئے سیریز کے چوتھے ون ڈے میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا جو ایک مرتبہ پھر درست ثابت نہ ہو سکا۔

پاکستان نے میچ کیلئے ٹیم میں ایک تبدیلی کرتے ہوئے اظہر علی کی جگہ حارث سہیل کو پلئینگ الیون کا حصہ بنایا اور فہیم اشرف کو اوپننگ کرانے کا جوا کھیلا جو چل نہ سکا اور وہ صرف ایک رن بنانے کے بعد پویلین لوٹے۔

بابر اعظم کی ناکامیوں کا سلسلہ چوتھے میچ میں بھی جاری رہا اور تین رنز بنا کر ٹم ساؤدھی کی گیند پر آؤٹ ہوئے تو قومی ٹیم صرف 11 رنز پر دو کھلاڑیوں سے محروم ہو چکی تھی۔

اس موقع پر فخر زمان کا ساتھ دینے حارث سہیل آئے اور دونوں نے تیسری وکٹ کیلئے 86 رنز کی شراکت قائم کر کے ابتدائی نقصان کا ازالہ کردیا لیکن اس سے قبل کہ یہ شراکت خطرناک ثابت ہوتی، مچل سینٹنر نے54 رنز بنانے والے فخر کی وکٹیں بکھیر دیں۔

دورے میں پہلا میچ کھیلنے والے حارث نے اپنا انتخاب درست ثابت کرتے ہوئے نصف سنچری مکمل کی لیکن 50 رنز بنانے کے بعد کیوی قائد کین ولیمسن کی وکٹ بن گئے۔

شعیب ملک کا وکٹ پر قیام بھی مختصر رہا اور کین ولیمسن نے ان کی اننگز کا بھی چھ رنز پر خاتمہ کر کے پاکستان کو پانچواں نقصان پہنچایا۔

130 رنز پر آدھی ٹیم آؤٹ ہونے کے بعد ایک مرتبہ پھر قومی ٹیم کے جد پویلین لوٹنے کا خطرہ محسوس ہونے لگا لیکن اس مرحلے پر سرفراز احمد اور محمد حفیظ کیوی باؤلرز کے خلاف ڈٹ گئے۔

دونوں کھلاڑیوں نے چھٹی وکٹ کیلئے 98 رنز جوڑ کر قومی ٹیم کے معقول مجموعے تک رسائی کی راہ ہموار کی، سرفراز 46 گیندوں پر تین چھکوں اور اتنے ہی چوکوں کی مدد سے 51 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے جبکہ حسن علی بھی صرف ایک رن بنا سکے۔

تاہم دوسرے اینڈ پر موجود حفیظ نے اختتامی اوورز میں جارحانہ انداز میں اپنایا اور خصوصاً اننگز کے آخری اوور میں 22 رنز بٹور کر پاکستان کو 262 رنز کے مجموعے تک رسائی دلائی۔

پاکستان نے آٹھ وکٹوں کے نقصان پر 262 رنز بنائے اور اننگز کی آخری گیند پر رن آؤٹ ہونے والے حفیظ نے 81 رنز بنائے۔

نیوزی لینڈ کی جانب سے ٹم ساؤدھی تین وکٹیں لے کر سب سے کامیاب باؤلر رہے جبکہ کین ولیمسن نے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

نیوزی لینڈ نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو اوپنرز کولن منرو اور مارٹن گپٹل نے اپنی ٹیم کو 14 اوورز میں 88 رنز کا آغاز فراہم کیا جس سے ایسا محسوس ہوا کہ یہ دونوں جلد ہی یہ میچ پاکستان کی پہنچ سے دور لے جائیں گے۔

تاہم اسپنر شاداب خان اپنے ابتدائی دو اوورز میں دونوں اوپنرز کو میدان بدر کر کے پاکستان کو میچ میں واپس لے آئے جبکہ رومان رئیس نے 200واں ون ڈے میچ کھیلنے والے روس ٹیلر کی اننگز کا ایک رن پر خاتمہ کر کے ٹیم کو تیسری کامیابی دلائی۔

پاکستان کو چوتھی وکٹ کیلئے بھی زیادہ انتظار نہ کرنا پڑا اور شاداب نے ٹام لیتھ کو آؤٹ کر کے مہمان ٹیم کو 99 رنز پر چار وکٹوں سے محروم کردیا۔

شاداب خان یکے بعد دیگرے تین وکٹیں لے کر پاکستان کو میچ میں واپس لائے لیکن گرینڈ ہوم نے ان کی محنت پر پانی پھیر دیا— فوٹو: اے ایف پی
شاداب خان یکے بعد دیگرے تین وکٹیں لے کر پاکستان کو میچ میں واپس لائے لیکن گرینڈ ہوم نے ان کی محنت پر پانی پھیر دیا— فوٹو: اے ایف پی
اس مرحلے پر کین ولیمسن کا ساتھ نبھانے ہنری نکولس آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے چھٹی وکٹ کیلئے 55 رنز جوڑ کر ہدف کی جانب پیش قدمی شروع کی لیکن حارث سہیل نے بروقت ولیمسن کو آؤٹ کر کے اس خطرناک ہوتی شراکت کا خاتمہ کردیا۔

154 رنز پر پانچ وکٹیں گرنے کے بعد میچ پاکستان کی گرفت میں نظر آتا تھا جبکہ نیوزی لینڈ کو تقریباً سات رنز فی اوور کی اوسط سے رنز درکار تھے لیکن گرینڈ ہوم نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے کیریئر کی پہلی نصف سنچری اسکور کر کے اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرادیا۔

انہوں نے نکولس کے ساتھ محض 65 گیندوں پر 109 رنز کی شراکت قائم کر کے اپنی ٹیم کو میچ میں فتح سے ہمکنار کرانے کے ساتھ ساتھ سیریز میں 4-0 کی برتری دلا دی۔

گرینڈ ہوم نے 40 گیندوں پر پانچ چھکوں اور سات چوکوں کی مدد سے 74 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی اور مین آف دی میچ قرار پائے جبکہ نکولس نے 52 رنز کی اننگز کھیل کر ان کا بھرپور ساتھ نبھایا۔

سیریز کا پانچواں اور آخری ون ڈے میچ جمعے کو کھیلا جائے گا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے