ٹی وی اہم ہے مگر!

ٹیلی ویژن کا جنم دن اکیس نومبر کو دنیا بھر میں منایا جاتا ہے ۔دن بدن یہ بچہ اپنی اہمیت کو بڑھاتا چلا گیا اس کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ہر گھر میں اس کے لیے ایک خاص جگہ مختص کی جاتی ہے ،جسے عرف عام میں ’’ٹی وی لاونج‘‘ کہا جاتا ہے ،متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے جن کا گھر بمشکل ٹی وی لاونج کے برابر ہوتا وہ بھی اس کی اہمیت سے انکاری نہیں کرتے بلکہ ٹی وی بھائی کے لیے شیایان شان تھوڑی سی جگہ بنا دیتے ہیں ۔

گھر میں کھانے کے لیے میز کرسی کی جگہ ہو نہ ہو مگر ٹی وی بھائی کے لیے میز کرسی کا اہتمام لازم ہوتا ہے غریب آدمی دوائی لے نہ لے ٹی وی اس نے ضرور لینا ہوتا ہے سیانے کہتے ہیں ٹی وی اور بیوی میں صرف اتنا فرق ہوتا ہے کہ ٹی وی کو باآسانی سویچ اف کیا جا سکتا ہے جبکہ بدقسمتی سے یہ سہولت بیوی میں دستیاب نہیں ہوتی وہ نان سٹاپ بولے جاتی ہے

پاکستان میں ٹیلی ویزن کی پیدائش1964 کو ہوئی اور اس وقت ملک بھر میں 100 سے زائد ٹی وی چینلز ہیں جو سبح و شام عوام کے صبر کا امتحان لیتے دکھائی دیتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ حکومت اور سیاست دانوں کے ساتھ خوب آنکھ مچولی کھیلتھے ہیں ۔پاکستان ٹیلی ویزن واحد چینل ہے جو حکومت کے کارناموں کی مالا جھپتا ہے کیونکہ اس بچے کی سرپرست حکومت ہوتی ہے ملک میں چایئے کچھ بھی ہو رہا ہو جیسے ہی ہم پی ٹی وی کا سوئچ آن کریں گے تو وہاں ہمیں ایک سکون کی فضادکھائی دے گی وہی کسان ٹائم چل رہا ہو گا دوسری طرف چایئے ملک کا نقشہ ہی بدل گیا ہو ۔

کوئی بھی حکومت ہو اس کو ٹی وی زیادہ پسند نہیں آتا مگر جب یہی حکومت اپوزیشن میں ہوتی ہے تب ٹی وی ان کا لاڈلا بچہ ہوتا ہے اور جب جیسے ہی اپوزیشن سے حکومت میں جاتی ہے تو ٹی وی ان کے لیے سوتن جیسا ہو جاتا ہے ۔

ٹی وی بھائی دراصل ہماری زندگی پر اتنا زیادہ اثر انداز ہو رہا ہے جس کا شائد ہمیں خود بھی اچھی طرح سے اندازہ نہیں ہے جیسے موٹاپے کو دیکھ لیں ہر تیسرا بندہ موٹاپے کا شکار ہے موٹاپے کی جہاں بہت ساری وجوہات ہیں وہاں ماہرین نے ٹی وی کو بھی موٹاپے کی وجہ قرار دیا ہے ۔

ہمارے حلق سے کھانا اترتا ہی نہیں جب تک ٹی وی کو نہ دیکھ لیں جبکہ سیانے کہتے ہیں کھانا کھاتے وقت ساری توجہ اس پر ہی ہونی چایئے اور اب جدید سائنس بھی یہی کہہ رہی ہے ماہرین کے مطابق رات کو ٹی وی دیکتھے ہوئے کھانا کھانا دراصل موٹاپے کو دعوت دینے کے مترداف ہے ٹی وی دیکتھے ہوئے تکھاوٹ تو اتر جاتی ہے مگر موٹاپا بھی مل جاتا ہے ۔

موٹاپے کے علاوہ لندن میں ہونے والی حالیہ ریسرچ کے مطابق یہ بات سامنے ائی ہے کہ بہت زیادہ ٹی وی دیکھنے کی وجہ سے بچوں میں کیمونکیشن کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں

ٹی وی جو اکیس نومبر کو اس دنیا کا حصہ بنا اور دن بدن جس نے اپنے حصے میں بہت زیادہ مقبولیت اور اہمیت کو سمیٹا نہ چاہتے ہوئے بھی ہم اس کی اہمیت سے انکاری نہیں کر سکتے لیکن یہاں اس امر کی ضرورت ہے کہ ہم اس کو اپنی عادت نہ بنا ڈالیں صرف تفریح اور معلومات کے لیے ضرور دیکھیں ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے