جہاں ادارے کچھ نہیں کریں گے وہاں ہم کریں گے، چیف جسٹس پاکستان

اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہےکہ جہاں ادارے کچھ نہیں کریں گے وہاں ہم کریں گے اور پھر دائرہ اختیار سے تجاوز کا شکوہ نہ کیا جائے۔

چیف جسٹس پاکستان نے کٹاس راج از خود نوٹس کیس کی سماعت کی جس میں عدالت نے ہندو برادری کے مسائل پر رمیش کمار سے تحریری نکات طلب کرلیے۔

دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سی پیک اور دیگر ترقیاتی منصوبے چل رہے ہیں، ملک کو آنے والے دنوں میں سیمنٹ کی ضرورت ہوگی اس لیے فیکٹریاں بند کرکے سیمنٹ سیکٹر میں چینی جیسی صورتحال پیدا نہیں کرنا چاہتے۔

[pullquote]چکوال کی فیکٹریوں کو نوٹس جاری[/pullquote]

اس دوران عدالت عظمیٰ نے چکوال کی 4 سیمنٹ فیکٹریوں کو نوٹس جاری کر کردیئے۔

اس دوران پنجاب حکومت کی وکیل عاصمہ خالد نے عدالت کو بتایا کہ کٹاس راج کے تالاب کو پانی سے بھردیا ہے جس پر چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ کٹاس راج کا تالاب اب بھرا رہنا چاہیے۔

اس موقع پر رمیش کمار نے عدالت کو بتایا کہ تالاب کو قدرتی چشموں کے پانی سے نہیں ٹیوب ویل سے بھرا گیا جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ اسٹڈی کروالیں، کٹاس راج کا چشمہ کیوں سوکھا، اگر اللہ کی ناراضگی سے چشمہ سوکھا تو انسانی عمل دخل نہ ہوا۔

سپریم کورٹ نے دوران سماعت متروکہ وقف املاک کی جائیدادوں اور ان پرآمدن کی تفصیلات طلب کرلیں۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ صدیق الفاروق کی اہلیت 30 سال کی سیاسی خدمات ہیں، سیاسی اقربا پروری کا خاتمہ کریں گے، یہاں پر بیٹھ کر آنکھیں کھلی رکھنی پڑتی ہیں۔

[pullquote]’اداروں کو اس طرح چلنے نہیں دیں گے‘[/pullquote]

جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ اداروں کو اس طرح چلنے نہیں دیں گے، جہاں ادارے کچھ نہیں کریں گے وہاں ہم کریں گے، پھر دائرہ اختیار سے تجاوز کا شکوہ نہ کیا جائے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ الزام لگ رہا ہے کہ عوامی مفاد کے مقدمات میں عام مقدمات کوبھول گئے، عام مقدمات بھولنے کے الزام کو لینے کے لیے تیار نہیں جب کہ یہ الزام لینے کے لیے بھی تیار نہیں کہ عوامی مفاد کے چکرمیں عدالتی کام متاثر رہا۔

اتوار کو عدالت لگانے پر کراچی میں میری بہت مخالفت ہوئی، چیف جسٹس
جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ اتوار کو عدالت لگانے پر کراچی میں میری بہت مخالفت ہوئی، عدالتی کام کے لیے اتوار کو بھی عدالت لگا رہے ہیں۔

معزز چیف جسٹس نے مزید کہا کہ بھینسوں کو لگانے والے ٹیکے پرپابندی لگائی تو گجر مخالف ہوگئے، گجر کہتے ہیں پیداوار کم نہ ہو، چاہے کینسر والا دودھ ہی لوگوں کو ملے، صحت کے معاملے میں سمجھوتا نہیں ہوگا، جس نے ہڑتال کرنی ہے کرلے۔

بعد ازاں عدالت نے کٹاس راج ازخود نوٹس کیس کی سماعت 15 روز کے لیے ملتوی کردی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے